کراچی(نیوزڈیسک) چین نے بنگلادیشی مصنوعات کو چینی منڈیوں تک 98فیصد ڈیوٹی فری رسائی پر اتفاق کیاہے،چینی وزیر خارجہ وانگ گزشتہ روز ڈھاکہ پہنچے اوربنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن سے ملاقات کی، بنگلہ دیش کے جونیئر وزیر برائے خارجہ امور شہریار عالم نے کہا کہ اتوار کو ان کی روانگی سے قبل انہوں نے دو طرفہ اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔بنگلہ دیش کے چین کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں، جو زیادہ تر خام مال کے لیے ایک بڑا تجارتی شراکت دار ہےلیکن بیجنگ کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھنا بنگلہ دیش کے لیے چیلنج ہے کیوں کہ بنگلہ دیش چین کے اہم حریف بھارت اور امریکا کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات میں بھی توازن رکھتا ہے۔بنگلہ دیش میں 500 سے زائد چینی کمپنیاں سرگرم ہیں، چین ملک کے تمام بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں شامل ہے جیسے کہ بندرگاہیں، ایک دریا کی سرنگ اور ہائی ویز، اور اس نے دریائے پدما پر 3.6 بلین ڈالر کی لاگت سے سب سے بڑا پل بنانے میں بھی مدد کی ہے۔عالم نے کہا کہ وانگ نے چینی منڈیوں تک بنگلہ دیشی مصنوعات اور خدمات کی موجودہ 97فیصدڈیوٹی فری رسائی کو بڑھا کر 98 فیصد کرکے تجارتی فوائد کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش جلد ہی چین سے ایسی مصنوعات اور خدمات کے بارے میں فہرست حاصل کرے گا جنہیں ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہو گی۔