• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارشوں سے تباہی، بلوچستان میں 22 افراد بہہ گئے، کراچی میں 4 جاں بحق

قلعہ عبداللّٰہ، کراچی،سکھر(خبرایجنسی، مانیٹرنگ نیوز، اسٹاف رپورٹر، بیورو رپورٹ) بارشوں سے تباہی، بلوچستان میں 22 افراد بہہ گئے ، کراچی میں 4 جاںبحق، مختلف شہروں میں گرج چمک کیساتھ موسلا دھار بارش، نظام زندگی درہم برہم،مزید 3 دن برسات کی پیشگوئی کی گئی ہے۔تفصیلات کےمطابق بلوچستان کے افغانستان سے متصل ضلع قلعہ عبداللہ میں 22 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے جن میں سے اب تک دو کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ منیر احمد کاکڑ کا کہنا ہے کہ جمعے کو علاقے میں نہ صرف بے تحاشا بارش ہوئی بلکہ بارش کے باعث پہلے سے پانی سے بھرے ہوئے دو تین ڈیم ٹوٹ گئے جس کے باعث صورتحال خراب ہوگئی ہے۔قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پی ڈی ایم اے کے حکام کا کہنا ہے کہ قلعہ عبداللہ میں سیلابی ریلوں کے باعث مجموعی طور 200 سے زائد افراد پھنس گئے تھے جن میں سے 25 بچوں سمیت 70 کے قریب افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔حکام کے مطابق سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے افراد میں سے 15 ایک ٹریکٹر کی ٹرالی پر سوار تھے جو کہ جان بچانے کی کوشش کے دوران پانی میں بہہ گئے۔ادھر کراچی میں ہونے والی بارش کے دوران کرنٹ لگنے اور ڈوبنے کے واقعات میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ کورنگی ندی میں طغیانی کے باعث 40 افراد محصور ہو گئے، بارش کے بعد ٹریفک کی صورتحال ہفتہ کو بھی خراب رہی، بیشتر مقامات پر سڑکوں کی بد ترین حالت اور پانی کے جمع ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی ،کورنگی ندی میں طغیانی کے باعث کورنگی کاز وے پر پانی بھر گیا،ایدھی حکام کے مطابق پانی بھرنے کے باعث مختلف گاڑیوں میں سوار 40 افراد وہاں محصور ہوگئے جنہیں ایدھی کی بحری ٹیم اور رضاکاروں نے پہنچ کر وہاں سے بحفاظت نکال لیا۔ شاہ فیصل نمبر دو کے قریب بدی میں طغیان کے باعث 20 سالہ زبیر ولد جاوید بہہ گیا جسے بعد بعدازاں بحفاظت نکال لیا گیا ۔ ایدھی حکام کے مطابق نوجوان بہتا ہوا بہت آگے نکل گیا تھا اسی طرح شاہ لطیف مرغی خانہ اسٹاپ کے قریب ایک نوجوان ندی میں تیز بہاؤ کے باعث ایک نوجوان بہ گیا جس کی تلاش کا عمل جاری ہے ۔ علاقہ مکینوں نے نوجوان کے گرنے کا بتایا تاہم وہ اسے نہیں جانتے ہیں کہ وہ کون تھا۔ اسی طرح ایدھی حکام کے مطابق ایک نوجوان جام صادق پل سے نیچے ندی میں گر گیا جسے بروقت کارروائی کرتے یئے بچالیا گیا ۔ میوہ شاہ میانوالی کالونی نیازی پاڑہ کے قریب ندی سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی،مزکورہ شخص بہتا ہوا آیا تھا اور ایسا لگتا ہے کہ لاش کافی دور سے تیرتی ہوئی آئی ہے فوری طور پر متوفی کی شناخت نہیں ہوسکی،ٹریفک پولیس کی جانب سے کورنگی کاز وے روڈ کو پانی جمع ہونے کے باعث بند کر دیا گیا جسکے باعث جام صادق پل ،کورنگی روڈ اور ایکسپریس وے پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں بھی بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث ٹریفک جام رہا۔بلدیہ گلشن غازی کے قریب زیر تعمیر بلڈنگ میں کام کے دوران کرنٹ لگنے سےایک مزور جاں بحق ہوگیا جس کی شناخت 33 سالہ قربان ولد سعید کے نام سے ہوئی،متوفی کی موت بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے ہوئی تاہم ورثا لاش بغیر کارروئی اپنے ہمراہ لے گئے ۔ گلشن اقبال بلاک 13 ڈی تھری شبر اپارٹمنٹ کے قریب روڈ پر کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی ۔کراچی کے ساتھ ساتھ سندھ کے مختلف شہروں میں گرج چمک کیساتھ موسلا دھار بارش، نظام زندگی درہم برہم، سکھر، لاڑکانہ اور دادو سرکل میں 100 سے زائد فیڈر ٹرپ، متعدد شہر تاریکی میں ڈوب گئے، نشیبی علاقے زیر آب گئے، ہفتہ کی شب سکھر، خیرپور، لاڑکانہ، شکارپور، گھوٹکی،کشمور، کندھکوٹ، جیکب آباد، ٹھل سمیت دیگر علاقوں میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی، کئی گھنٹے تک بارش تسلسل سے چلتی رہی جس سے نظام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گیا۔محکمہ موسمیات نے شہر میں آئندہ تین روز 15 اگست کی دوپہر تک گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی پیشگوئی کی ہے،محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں 16اگست کی دوپہر سے ایک اور ہوا کا کم دبا اثر انداز ہونا شروع ہوگا جس سے شہر میں بہت زیادہ شدت کی موسلادھار بارشوں کا امکان ہے جس کے نتیجے میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے جب کہ بارشوں کا سلسلہ 18یا 19اگست کی دوپہر تک جاری رہ سکتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید