ویانا (نیوز ڈیسک) جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے نگراں ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کے پْرامن ہونے کی ضمانت نہیں دے سکتا۔ آئی اے ای اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اس بات کی یقین دہانی نہیں کرواسکتے کہ ایران کا جوہری پروگرام پْر امن نوعیت کا ہو گا۔ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ایران نے جوہری ایجنسی کے ساتھ حفاظتی امور پر کوئی بات نہیں کی ہے، جس کی وجہ سے ایران جوہری پروگرام میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ تہران حکومت نے 3خفیہ مقامات پر ایٹمی مواد کی موجود گی سے متعلق اعتراض پر کوئی جواب نہیں دیاہے۔ رافیل گروسی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران غیر علانیہ مقامات پر ایٹمی مواد کی تحقیقات کے حوالے سے اٹھائے گے تمام سوالات پر اپنی قانونی ذمے داریاں نبھائے۔ عالمی ایجنسی کا کہنا تھا کہ یورینیم کے ذخیرے کا تخمینہ 3 ہزار 940 کلوگرام ہے جو کہ معاہدے میں طے شدہ حد سے 19 گنا زیادہ ہے۔اس سے قبل ایران نے جون میں یہ فیصلہ کیا تھا کہ جوہری مراکز میں نصب عالمی ایجنسی کے 27 کیمروں کو منقطع کردیا جائے گا ۔ اس کے بعد ویانا میں جاری مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ 2018 ء میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یک طرفہ طور پر جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گئے تھے اور ایران پر اقتصادی پابندیاں دوبارہ لگا دی گئی تھیں۔