• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آنجہانی ملکہ برطانیہ نے تمام قومیتوں کو محبت کی چھتری تلے مجتمع رکھا، مذہبی رہنما بریڈ فورڈ

بریڈ فورڈ (محمد رجاسب مغل) ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی موت پر بریڈفورڈ کے مذہبی رہنماؤں کی جانب سے شاہی خاندان کے غم اور ملکہ کی کامیاب زندگی کی تعریف میں متحد ہو کر خراج عقیدت پیش کر نے کا سلسلہ جاری ہے۔ تمام مذاہب جن میں عیسائی ،سکھ ،مسلمان یہودی اور ہندو شامل ہیں نے ملکہ کے دور کو ایک سنہری اور بین المذاہب ہم آہنگی کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکہ الزبتھ دوم جو مسیحی عقیدے کی پیروکار تھیں نے تمام قومیتوں کو اپنی عجزوانکساری اور پیارو محبت کی چھتری تلے مستحکم اور جمع کیے رکھا۔ بریڈفورڈ کے بشپ، ٹوبی ہاورتھ نے کہا میں بریڈ فورڈ ڈسٹرکٹ سے تعلق رکھنے والے تمام لوگوں کے ساتھ اور حقیقتاً دنیا بھر میں ملکہ کی موت کے سوگ میں شریک ہوں، ہم ملکہ کے خاندان اور ان تمام لوگوں کے لیے دعا کرتے ہیں جو اس وقت ان کی موت پر غمزدہ ہیں اور خاص طورپر ہمارے نئے بادشاہ چارلس سوئم کے لیے جب وہ اپنا اقتدار شروع کر رہے ہیں ۔بریڈ فورڈ کونسل برائے مساجد کےترجمان نے کہا برطانوی مسلمان دکھ کی اس گھڑی میں برطانوی عوام کے ساتھ متحد ہیں، ملکہ برطانیہ ان کی عظمت ہماری بدلتی ہوئی اور چیلنجنگ دنیا میں امید، اتحاد اور استحکام کا ستون تھی ،ملکہ الزبتھ کی تسلی بخش موجودگی لاکھوں لوگوں کو بہت یاد آئے گی، ان کی عظمت وہ چٹان تھی جس کے گرد ہماری مستحکم جمہوریت قائم تھی، جدیدبرطانیہ کی سربراہ کے طور پر انہوں نے اندرون اور بیرون ملک قومی مقصد کو بلند کیا، دولت مشترکہ میں انہوں نےجمہوریت، مشترکہ خوشحالی اور امن کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ایک بے مثال میراث چھوڑی، المرکز الاسلامی کےمفتی قاضی حسن رضا نے کہا کہ وہ ملکہ کے انتقال پر شاہی خاندان سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، آنجہانی ملکہ برطانیہ نے اپنی زندگی عوامی خدمت کے لیے وقف کیے رکھی اور اپنے 70سالہ غیر معمولی دور حکومت میں بہت سے چیلنجوں کے باوجود مضبوط رہیں، پورے ملک میں اور درحقیقت پوری دنیا میں ایک غم اور اداسی محسوس کی جا رہی ہے، ہمارا ملک جہاں سوگ میں ہے، وہاں تمام کمیونٹیز ملکہ کی میراث اور کامیابیوں کو یادکرنے میں متحد ہیں، اس موقع پر یہودی ، سکھ اور ہندو برادری نے بھی ملکہ الزبتھ کے انتقال پر گہرے افسوس کااظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ ملکہ برطانیہ تمام مذاہب کے لیے روشنی اور امید کی کرن تھی ان کی کمی تادیر محسوس کی جاتی رہے گی۔

یورپ سے سے مزید