• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فٹ بال شائقین حریفوں کے دشمن کے ساتھ بھی زیادہ مہربان

لندن (پی اے) پرجوش فٹ بال کے شائقین ممکنہ طور پر حریف شائقین سے نہ صرف دشمنی رکھتے ہیں بلکہ زیادہ مہربان بھی ہوتے ہیں نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ فٹ بال کے شائقین نہ صرف حریف کے حامیوں سے دشمنی کا زیادہ امکان رکھتے ہیں بلکہ ان میں احسان جتانے کا بھی زیادہ امکان ہوتا ہے، جو کہ غنڈوں کے بارے میں کچھ دقیانوسی تصورات کو چیلنج کرتے ہیں۔ اس تحقیق میں پتا چلا کہ انگلش فٹ بال کے پرستار اپنے کلب کے لئے جتنا زیادہ فیوزڈ (یا قریب) محسوس کرتے ہیں، اتنا ہی زیادہ امکان ہے کہ وہ ماضی میں حریف کے حامیوں سے دشمنی کا مظاہرہ کرتے تھے اور عورتوں کے مقابلے میں مردوں کے حریفوں سے دشمنی کا زیادہ امکان تھا۔ تاہم جب گلے ملنا، مدد کے لئے رکنا اور ایک ہی کلب کے پرستاروں کے لئے جذباتی حمایت جیسے پرہیزگارانہ رویے کا تجزیہ کرتے ہیں، تو وہ لوگ جو زیادہ مضبوطی سے جڑے ہوئے تھے، اس رویے کا زیادہ امکان ظاہر کرتے تھے۔ تحقیقی ماہرین اس نتیجے پر بھی پہنچے کہ خواتین میں مردوں کے مقابلے میں ساتھی پرستاروں کے لئے پرہیزگاری کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ حوصلہ افزا طور پر انٹرنیشنل جرنل آف اسپورٹ اینڈ ایکسرسائز سائیکالوجی میں شائع ہونے والے نتائج سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ مضبوطی سے جڑے ہوئے شائقین نے حریفوں کے خلاف دشمنی پر ساتھی پرستاروں کے لئے پرہیزگاری کو ترجیح دی۔ تحقیقی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ شائقین کے لئے تشدد اور منفی رویے بنیادی خیال نہیں ہوتے۔ اس مقالے کی مصنفہ مارتھا نیوزن، جو کینٹ اور آکسفورڈ کی یونیورسٹیوں سے منسلک ہیں، نے کہا کہ یہ نتائج برطانیہ میں فٹ بال کے غنڈوں کے بارے میں کچھ دیرینہ خرافات اور دقیانوسی تصورات کو چیلنج کرتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارے پاس پختہ ثبوت ہیں کہ فٹ بال کے پرجوش شائقین نہ صرف اپنے ساتھی شائقین پر بلکہ حریف ٹیموں کے شائقین پر بھی مثبت اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ اس طرح کی تحقیق کو کلب اپنی پرستار برادریوں کو مضبوط بنانے کے لئے استعمال کر سکتے ہیں، ایسے مواقع پیدا کر سکتے ہیں جیسے رضاکارانہ پروگرام جس میں شائقین شامل ہو سکیں اور دوسروں کی مدد کر سکیں، جیسا کہ ہم نے لیورپول اور ایورٹن کے فوڈ بینکوں کے درمیان مشترکہ کوششوں میں دیکھا ہے۔ جو نفسیات ہمیں فٹ بال کے شائقین میں ملتی ہے وہ یقیناً انوکھی نہیں ہے اور ایسے اعلیٰ تنازعات والے گروہوں میں بھی اسی طرح مداخلت کے امکانات ہیں جو ایک مشترکہ مقصد رکھتے ہیں۔ تحقیقی ماہرین نے 497 برطانوی فٹ بال شائقین میں شناختی فیوژن- گروپ کے ساتھ وحدت کےایک بصری احساس کی تحقیقات کی۔ ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے کس ٹیم کو سپورٹ کیا اور اس بارے میں سوالات کہ انہیں کتنی سختی سے لگا کہ وہ مداحوں کے گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔ مزید برآں ان سے معاندانہ اور پرہیزگاری کے رویے کے بارے میں سوالات پوچھے گئے۔ دوسری تحقیق میں حریف شائقین کے ساتھ پرہیزگاری کے رویئے کی تحقیقات کی گئیں  ڈاکٹر نیوزن لیسٹر میں برٹش سائنس فیسٹیول میں ہوں گے، جس کی میزبانی ڈی مونٹفورٹ یونیورسٹی کرے گی، جس میں فٹ بال کے شائقین اور دیگر جدید گروپوں میں قبائلی رویے کی قدیم ابتداء پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یورپ سے سے مزید