• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس افسران کے دعوے، تھانہ کلچر بہتر نہ ہوسکا، شہری خوفزدہ

کراچی(ثاقب صغیر / اسٹاف رپورٹر )کراچی میں پولیس افسران کے بارہا کیے گئے دعوئوں کے باوجود تھانہ کلچر میں بہتری نہیں آ سکی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس کا رویہ جب تک عوام دوست نہیں ہو گا شہری تھانے جانے سے ڈرتے رہیں گے۔مووجودہ اور سابق پولیس افسران کئی بار یہ دعوے کر چکے ہیں کہ تھانہ کلچر کو بہتر کر دیا گیا ہے تاہم شہریوں کو آج بھی تھانوں سے ریلیف ملنے میں مشکلات کاسامنا ہے۔جرائم کا شکار شہری آج بھی جب اپنے ساتھ ہونے والے جرم کی رپورٹ کرنے تھانے پہنچتا ہے تو اسے اپنی رپورٹ درج کروانے کے لئیے کئی کئی چکر لگوائے جا رہے ہیں۔یہاں تک کہ کچی رپورٹ درج کرنے کے لئیے بھی شہریوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔تھانے کے رپورٹنگ رومز کو تو سابق پولیس چیف کے دور میں بہتر کیا گیا تاہم رپورٹنگ روم میں بیٹھے افسران اور اہلکاروں کو پبلک ڈیلنگ کی تربیت نہیں سکھائی گئی،شہری آج بھی پولیس کے روئیے کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔اگر کسی شہری کی ایف آئی آر درج ہو جائے تو اسکے بعد شعبہ تفتیش کے افسران بھی اسے تھانے کے کئی چکر لگواتے ہیں اور متاثرہ شہری ہی خود کو مجرم تصور کرنے لگتا ہے۔دوسری جانب تھانے کے اہلکار آج بھی آرگنائز کرائم میں ملوث ہیں۔متعدد پولیس اہلکاروں کو جرائم کی سرگرمیوں پر معطل اور برطرف بھی کیا گیا ہے تاہم اب بھی پولیس اہلکاروں کی یہ روش جاری ہے۔تھانے میں شنوائی نہ ہونے پر شہری ایس ایس پی یا ڈی آئی جی آفس پہنچتا ہے تو افسران سے ملاقات کے لئیے بھی اسے کئی گھنٹوں کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید