ویانا (اکرم باجوہ) میں ہوں پاکستانی کے زیر اہتمام کشمیری کمیونٹی کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں انڈین وزیر خارجہ جے شنکر کے خطاب کے موقع پر ویانا میں UNO کے دفترسامنے ایک پرامن احتجاج کیا گیا، جس کا مقصد کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے علاوہ پوری دنیا بالخصوص اقوام متحدہ کو یہ یاد دلانا اور زور دیتا ہے کہ پچھلے 75 سالوں سے کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ کو ختم کرنے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے جلد عملی اقدامات کرے ۔ مزید یہ کہ بھارت میں ہندوتوا نظریہ کے تحت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہونیوالے ظلم وستم کو بند کیا جائے۔احتجاجی مظاہرے کا آغاز قاری شبیر احمد کی تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ۔ احتجاج میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے علاوہ دیگر ممالک کے سماجی کارکنان اور انڈین اقلیتی برادری نے بھی شرکت کی ۔پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے مختلف مقررین، ہیومن رائٹس ایکٹیویٹس پروفیسر ملک شوکت اعوان،پاک فرینڈز آسٹریا کے صدر علامہ غلام مصطفیٰ بلوچ،مسجد البلال ویانا کے صدر الحاج محمد اکرم بٹ،ڈاکٹر نور الدین،چوہدری امجد چٹھہ ودیگر نے جمہوریت کے دعویدار انڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنی ہندوتوا سوچ اور جارحانہ پالیسی کی وجہ سے نہ صرف خطہ بلکہ پوری دنیا کا امن خراب کرنے کے درپے ہے۔ بھارت کو کشمیر سمیت تمام مسائل کو پرامن طور پر حل کرنا چا ہیے اور اس سلسلہ میں اقوام متحدہ اور باقی دنیا کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہو گا ۔پرامن مظاہرین نے کشمیر اور پاکستان کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے اور کشمیر بنے گا پاکستان اور بھارت کی آرمی اور مودی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔آخر میں قاری شبیر احمد نے اجتماعی دعا میں امت مسلمہ اور خصوصی طور پر کشمیر کی آزادی کی دعائیں کیں ۔