• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لڑائی جھگڑوں میں دو خواتین سمیت 7 افراد زخمی

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں لڑائی جھگڑے کے واقعات میں دوخواتین سات افرادزخمی ہوگئے ،تھانہ وارث خان کو جاوید نے بتایا کہ میں اپنی ممانی اور اُن کی بیٹی کو ڈاکٹر کے پاس چیک کروا کے واپس آ رہا تھا ، اس دوراناللہ ہو چوک کےپاس پٹرول پمپ سے پٹرول ڈلوا رہا تھا جہاں میری پمپ والے کے ساتھ بحث ہوگئی۔ تو وہاں ایک لڑکا آ گیا اور کہنے لگا کہ پمپ میرا ہے تم مجھ سے بات کرو اور اتنی دیر میں وہاں کافی لڑکے آ گئے جنہوں نے مجھے مارنا شروع کر دیا جس سے مجھے کافی چوٹیں آئیں ،تھانہ ویسٹریج کو زیارت خان نے بتایامیں اور میرا بھتیجا الیاس خان اور ایک مہمان اسماعیل پلاٹ واقع کچہ سٹاپ میں بیسمنٹ بنا رہے تھے کہ نعیم خان ،سعید اورندیم خان آ گئے اور توں تکرار شروع کر دی اسی دوران ندیم خان نے مجھے پکڑ ا اورنعیم خان نے بیلچہ سے میرے سر پر وارکیا سعید نے وار چاقو الیاس خان پر کیا جو اس کے ہاتھ پر لگا۔ اسماعیل نے منت سماجت کر کے ہماری جان بچائی اور ہمیں ہسپتال لے گیا ،تھانہ ائرپورٹ کو عرفان اعظم نے بتایا کہ نعمت خان اور عثمان نے میرے ملازم جعفر کو میری زمین پر فصل کاٹنے سے منع کیا اور اس کو مارا پیٹا اور کہاکہ آئندہ یہاں سے فصل مت کاٹنا ،گزشتہ شام دوبارہ نعمت اور احمد عثمان اور کچھ نا معلوم افراد جو کہ مسلح تھے آئے اور میرے ملازم جعفر کے منہ پر پسٹل کے بٹ مارے اور دھمکی دی کہ آئندہ تم یا تمہارے مالک اس زمین پر نظر آئے تو جان سے مار دیں گے ، نعمت خان کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں ملزم ریکارڈ یافتہ ہے۔تھانہ دھمیال کو ریاض بیگم نے بتایا کہ اپنی ملکیتی اراضی پر موضع چک جلال دین میں اپنی نند کے ہمراہ کام لگایا ہوا تھا کہ اس دوران ایک لال رنگ کی گاڑی آ کر رکی اور گاڑی سے حسنات قریشی ، انور ہزاری اور تین نامعلوم افراداترے ۔ انور ہزاری نے کہا کہ یہ جگہ ہماری ہے تم ہمیں جانتے نہیں ہم بہت اثرو رسوخ والے لوگ ہیں آج تم یہاں سے زندہ نہیں جاؤ گے اور باقی سب کو للکارا کہ ان کو جان سے مار دو آج یہاں سے زندہ نہ جانے دینا ۔تمام نے گالیاں دینا شروع کر دیں اور میرے منع کرنے پر بھی یہ نہ رکے۔ حسنات قریشی نے مجھے لوہے کے راڈ سے مارنا شروع کر دیا ۔ انور ہزاری نے میری نند کو پسٹل کے بٹ سے مارنا شروع کر دیا اور باقی تمام افراد نے بھی ہمیں بے رحمی سے ڈنڈوں کے ساتھ مارنا شروع کر دیا، اسی اثنا میں میرا میاں ربنواز قریشی بھی آ گیا اور اس کے آتے ہی ان تمام افراد نے اس پربھی تشدد کیاجس کی وجہ سے میرا میاں زمین پر گر کر بے ہوش ہو گیا۔
اسلام آباد سے مزید