نسرین شاہین
پھول خوبصورتی و نزاکت کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ دنیا کو خوبصورت بنانے میں پھولوں کا بھی ایک خاص مقام ہے۔ پھولوں سے مختلف تشبیہات بھی وابستہ ہیں۔ ان کے رنگ، تازگی اور نزاکت سے متعلق بیشتر الفاظ ہماری تحریر اور بول چال کا حصہ ہیں۔ پھولوں کے استعمال اور ان کی دیگر خوبیوں نے انسان کی تمدنی اور معاشرتی زندگی پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ اپنے جذبات کے اظہار کے لئے بھی ہم پھولوں کا ہی سہارا لیتے ہیں۔
جب پھول کھلتے ہیں تو خوش رنگ و خوش نما پھولوں کی بدولت ماحول زیادہ دلکش لگنے لگتا ہے۔ یہ انسان کو اطمینان، سکون اور تازگی بخشتے ہیں۔پھولوں سے سجا گھر مکینوں کے اعلیٰ ذوق کی عکاسی کے ساتھ ساتھ اپنائیت اور محبت کا احساس دلاتا ہے۔ دن بھر کی مصروفیات سے فارغ ہو کر جب انسان گھر جاتا ہے تو تروتازہ اور مہکتے پھولوں کو دیکھ کر تھکن کا احساس ختم ہو جاتا ہے اور ان کی بھینی بھینی خوشبو سے انسان پُرسکون ہو جاتا ہے۔
آپ اپنے گھر کو مہکتے پھولوں سے سجا سکتی ہیں، کیوں کہ پھول نہ صرف گھر کو حُسن و جمال عطا کرتے ہیں، بلکہ ان سے خاتونِ خانہ کا سلیقہ بھی جھلکتا ہے۔ یہ درست ہے کہ بعض گھروں میں اتنی گنجائش نہیں ہوتی کہ باغبانی کے شوق کو پورا کیا جاسکے۔ اس شوق کو پورا کرنے کے لیے گھر کی اندرونی جگہوں کو خاص طور پر خوبصورت اور دیدہ زیب پھولوں کی رنگوں کی بہار کا تاثر دیا جا سکتا ہے۔
وہ گھر جس کی سجاوٹ میں روایتی اور قدیم طرز کے فرنیچر اور دیگر اشیاء کا استعمال کیا جاتا ہے، وہاں پھولوں کی سجاوٹ بھی روایتی انداز میں ہونی چاہیے۔ اس کے لئے گہرے رنگوں کے پھول جیسے گلاب، گارنیشن، للی اور نوک دار پتوں والے پودوں کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
مختلف جیو میٹریکل اشکال کے گلدان جو کرسٹل،تانبے،سلور یا مٹی کے بنے ہوں، ان کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ان میں جب گہرے رنگوں کے پھول رکھے جاتے ہیں تو یہ اپنائیت اور سکون کا احساس دلاتے ہیں۔ اکثر گھر بہت زیادہ سجاوٹ کے متحمل نہیں ہوتے، اس لئے زیادہ تر پھولوں کی سجاوٹ لمبائی کے رخ میں کی جاتی ہے، تاکہ یہ کم جگہ گھیریں اور خوبصورت بھی نظر آئیں۔
یہ دور سے دیکھنے والوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروا لیتے ہیں۔ اس قسم کے پھول نمایاں ہونے کی وجہ سے آرائش میں تناسب پیدا کرکے کمرے کی سجاوٹ کو دیدہ زیب بنا دیتے ہیں۔ اس قسم کے زیادہ تر پھول، کلیوں اور لمبی درمیانی ٹہنیوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ زیادہ جگہ گھیرنے والے بڑے سائز کے پھول کا ایک گلدستہ ہی کمرے کی آرائش کو چار چاند لگا دیتا ہے۔ اس سے آرائش میں کچھ اہم تاثر پیدا ہو تا ہے اور دیگر سجاوٹ کی ضرورت نہیں رہتی۔ یہ عموماً ایک ہی پھول، ٹہنیوں اور کلیوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ گلاب، چنبیلی،گل داؤدی اور زینیا اس کی مثالیں ہیں، جنھیں مختلف موقعوں کی مناسبت سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
چند پھول ایسے بھی ہیں، جو دوسرے پھولوں کے ساتھ مل کر سجاوٹ اور آرائش کے لئے استعمال کیے جاتے ہیں۔ پھولوں کی سجاوٹ کے لئے منتخب شدہ گلدان میں پانی بھرلیں اور ٹہنیوں کے پتے نکال دیں، ساتھ ہی ٹہنیوں کو گلدان کی لمبائی سے دگنا کاٹ لیں، جب کہ چند ایک ٹہنیوں کے درمیان میں سجانے کے لئے تھوڑا لمبا چھوڑ دیں۔ پہلے بڑے پتے اور چند اضافی پھولوں کو منتخب پھولوں کی ٹہنیوں کے ساتھ گلدان میں حسب منشا سجا لیں۔ گلدان کے لئے اپنی مرضی سے لمبے یا گھیرے دار پھولوں کا انتخاب کریں۔
پھولوں کی کلیوں سے سجاوٹ کے لئے چوڑے منہ والا صراحی دار گلدان بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، سب سے پہلے اس میں پانی بھر لیں، پھر اپنے منتخب کردہ پھولوں کی کلیوں کو اس طرح لگائیں کہ اس کے آس پاس پھولوں کی ٹہنیاں ہوں۔ ٹہنیوں کو تقریباً گلدان کی لمبائی سے دگنا کاٹ لیں، جب کہ چند ایک ٹہنیوں کو درمیان میں سجانے کے لئے تھوڑا لمبا چھوڑ دیں۔ پہلے بڑے پتے اور چند اضافی پھولوں کو منتخب پھولوں کی ٹہنیوں کے ساتھ گلدان مین حسب منشا سجا لیں۔ اس طرح کہ پھول گلدان کے گھیرے سے شروع ہو کر درمیان کی طرف آئیں، جب کہ بڑی ٹہنیوں والے پھولوں کو ہمیشہ گلدان میں درمیان میں ہی سجائیں۔
اگر ضرورت پڑے تو دو یا ایک مڑی ہوئی ٹہنیوں یا پھر بڑے پتوں کو سہارے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ گلدان کے تاثر کو مزید اُجاگر کرنے کے لئے اس کے گھیر پر چھوٹے پتے بھی لگائے جا سکتے ہیں۔ اپنے گھر کی سجاوٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب انداز میں پھولوں کو سجائیں۔ ہر انداز آپ کے گھر کی خوبصورتی میں اضافے کا باعث بنے گا اور ماحول پر بھی خوشگوار تاثر پڑے گا، بلکہ آپ اپنے گھر کو پھولوں سے سجا کر دوسروں سے داد و تحسین بھی حاصل کریں گی۔ پھر آئیے! اپنے گھر کو خوبصورت پھولوں سے آراستہ کریں، تاکہ لوگ بھی آپ کے گھر کی سجاوٹ کو دیکھ کر داد دینے پر مجبور ہو جائیں۔