اسلام آباد(خالد مصطفیٰ) سندھ حکومت نے وزیر اعظم کو ایک خط لکھا ہےجس میں کہا ہے کہ جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ آف ایل پی جی اینڈ این جی ایل پلانٹ کو آپریشنل کرنے کے ترجیہی بنیاد وں پر اقدامات کئے جائیں تاکہ سندھ کے سیلاب سے آفت زدہ عوام کی مدد کی جاسکے۔ سیلاب سے آفت زدہ علاقوں میں گوبر اور جلانے کی لکڑیاں ختم ہوچکی ہیں جو کھانا پکانے کے کام آتی ہیں۔ مزید یہ کہ مویشیوں کی ایک بڑی تعداد سیلاب کی وجہ سے ختم ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں گوبر کی کمی ہے۔ حکومت سندھ نے کہا ہے موسم سرما میں ایندھن کی سخت ضرورت ہوگی جس کے لئے جے جے وی ایل، ایل پی جی پلانٹ جوکہ جامشورو میں ہے اسے آپریشنل کیا جائے۔ پلانٹ کو آپریشنل نہ کئے جانے کے نتیجے میں عوام کو سخت پریشانی کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اور اس سے کئی قیمتی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ جے جے وی ایل پلانٹ جون 2020سے بند ہے جسے آپریشنل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ پلانٹ کی بندش کے بارے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لکھا ہے کہ پلانٹ بند اس وقت ہوا جب سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی فراہمی بند کردی یہ پلانٹ 25ہزار افراد بے کھر افراد کو ایندھن فراہم کرسکتا ہے۔