• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نقصانات 22 فیصد سالانہ کے حساب سے 750 ارب روپے

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نقصانات 22فیصد سالانہ کے حساب سے 750 ارب روپے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی وصولی 1600 ارب روپے سے زائد ہے جو کہ گردشی قرضے کا 70 فیصد ہے جو 2253 ارب روپے ہے، موجودہ حکومت نے تمام ہائی لاس فیڈرز کے ٹرانسفارمرز پر جون 2023 تک (ایڈوانسڈ میٹرنگ آف انفرا اسٹرکچر) اے ایم آئی میٹر لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہی اے ایم آئی سسٹم تمام صنعتی اور تجارتی کنکشنز، بڑے صارفین، اور ان کے بوجھ کے نزولی ترتیب میں ایک پوائنٹ کی فراہمی پر بھی نصب کیا جائے گا۔ اس پیشرفت سے آگاہ وزارت توانائی کے ایک سینئر عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ انسانی مداخلت کے بغیر ہائی ٹیک سسٹم کی تنصیب سے بجلی کی چوری اور تکنیکی نقصانات کو نمایاں طور پر کم کرنے میں مدد ملے گی جیسا کہ توانائی کے آڈٹ اور اکاؤنٹنگ اصول کے دہائیوں پرانے روایتی طریقہ توانائی چوری کرنے والے صارفین اور تکنیکی نقصان کے علاقوں کو درست طریقے سے شناخت کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس مقصد کے لیے ایک علیحدہ خود مختار پروجیکٹ ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے گا۔ہر ڈسکو ان منصوبوں کی تکمیل کی ٹائم لائن وقف شدہ پروجیکٹ ڈائریکٹر، دیگر ٹیموں اور پاور ڈویژن کے ساتھ شیئر کرے گا۔
اہم خبریں سے مزید