برسلز(این این آئی)یورپی پارلیمنٹ نے اعلان کردیا ہے کہ وہ ایرانی حکومت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بین الاقوامی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ میں قرارداد کا مسودہ پیش کرے گی۔ قرارداد کے مسودے میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ ایرانی حکومت کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرائے اور تہران کے بین الاقوامی احتساب کے طریقہ کار کا تعین کرے۔ اس قرار داد پر جمعرات کے روز سٹراسبرگ میں ووٹنگ کرائی جائے گی۔16 ستمبر کو مہسا امینی پولیس کی حراست میں پراسرار طور پر ہلاک ہوگئی تھی۔مجوزہ قرار داد کی کاپی کے مطابق اس قرار داد میں ایرانی خواتین پر عائد پابندیوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد کے مسودے میں واضح کیا گیا ہے کہ ایران میں زیر حراست یورپی شہریوں کی رہائی کی درخواستوں کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ سے ٹیلی فونک گفتگو میں دھمکی دی ہے کہ اگر یورپی یونین نے تہران کے خلاف سیاسی کارروائی کی تو وہ ایران اس کا مناسب جواب دے گا۔حسین امیر نے اطالوی ہم منصب لیوگی دی مایو سے ٹیلی فونک گفتگو میں ایرانی مظاہرین کو فساد پرست قرار دیا اور کہا کہ ایرانی مظاہرین کو دبانے کے متعلق بین الاقوامی تشویش کا اظہار ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے مہسا امینی کا نام لئے بغیر کہا کہ ایران اپنی بیٹی کی موت کے معاملہ کو درست اور غیر جانبدار طریقے سے نمٹائے گا۔یاد رہے کہ مہسا امینی کی موت کے بعد سے ایران میں شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو سکیورٹی فورسز نے بزور قوت دبانے کی کارروائیاں کی ہیں۔ ان کارروائیوں میں 150 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔