کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بی ایس او (پجار) کے چیئرمین زبیر بلوچ نےیونیوسٹی آف تربت میں سیاسی اثر و رسوخ کی بنیاد پر تعیناتیوں کو تشویشناک قراردایتے ہوے کہا ہے کہ اگر 15 دن کے اندر یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر اور رجسٹرار کی تعیناتی منسوخ نہ کی گئی تو احتجاج کا آغاز کردیں گےیہ بات انہوں نے پیر کو صوبائی صدر بابل ملک بلوچ اور نوید بلوچ کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ،انہوں نے کہا کہ یونیوسٹی آف تربت میں موجودہ حکومت کے قیام کے بعد سیاسی مداخلت کا آغاز کیا گیا ، یونیورسٹی میں سنیئر پروفیسر کو نظر انداز کرکے جونیئر کو تعینات کیا گیا ہے، گزشتہ تین سال سے رجسٹرار کے اہم عہدے پر ایڈہاک کی بنیاد پر جونیئر پروفیسر کی تعیناتی ناقابل قبول ، 15 دن کے اندر اگر پرو وائس چانسلر اور رجسٹرار کی مبینہ غیر قانونی تعیناتی منسوخ نہ کی گئی تو احتجاج کا آغاز کردینگے، یونیورسٹی کو چلانے میں ان افسروں کا اہم کردار ہوتا ہے لیکن افسوس کہ گزشتہ تین سال سے رجسٹرار کے اہم عہدے کو ایڈ ہاک کی بنیاد پر ایک جونیئر افسر کے ذریعے سیاسی بنیادوں پر چلایا جارہا ہے جس سے ہائر ایجوکیشن کے ضابطوں اور قانون کی خلاف ورزی ہورہی ہے، انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے اندر سے اس کے خلاف جو بھی آواز اٹھاتا ہے اس کا فوری ٹرانسفر کیا جاتا ہے حال ہی میں یونیورسٹی آف تربت میں 10 افراد کو بغیر اشتہار کے بھرتی کیا گیا ، بھرتی ملازمین کو اپنے زاتی کاموں کے لئے لگایا گیا ہے کوئی پرسان حال نہیں ان بھرتیوں کی قانونی طریقے سے انکوائری ہونی چاہیے تاکہ حقداروں کی حق تلفی نہ ہو ،انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف تربت کے ہاسٹل تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی آف تربت میں اہم ترین اسامیوں کی باقاعدہ تشہیر اور میرٹ کی بنیاد پر تعیناتوں کو یقینی بنایا جائے،15دن کے اندر یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر اور رجسٹرار کی تعیناتی منسوخ کی جائے بصورت دیگر احتجاج کا آغاز کردینگے۔