• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں ضمنی و بلدیاتی الیکشن، عوامی دلچسپی نظر نہیں آ رہی

کراچی(جمشیدبخاری) کراچی میں قومی اسمبلی کے دو حلقوں کے ضمنی الیکشن کی مہم کے ختم ہونے میں 72 گھنٹے سے بھی کم وقت رہ جانے اور کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن میں 11 روز رہ جانے کے باوجود انتخابی مہم میں عوامی دلچسپی نظرنہیں آرہی جبکہ قلیل وقت رہ جانے کے باوجود حلقہ این اے 237 اور این اے 239 سمت بلدیاتی انتخاب میں سیاسی جماعتوں کی بھی عدم دلچسپی نظرآرہی ہےاین اے 237ملیر میں سیلاب متاثرین کی پولنگ اسٹیشنوں میں قیام کی وجہ سے دو درجن سے زائد پولنگ اسٹیشن تبدیل کردیئے جائیں گے جبکہ 23 اکتوبر کو بلدیاتی انتخاب ہونے کی صورت میں پولنگ اسکیم میں بڑے پیمانہ پر تبدیلی کی جائے گی کیونکہ کراچی ضلع غربی ،ملیر، کورنگی،ضلع ایسٹ کے بیشتر اسکولوں میں قائم پولنگ اسٹیشنوں میں سیلاب متاثرین قیام پذیر ہیں‘ بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کی مہم جاری ہے جبکہ قومی اسمبلی کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کی مہم عروج پر ہے قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں میں کہیں کہیں پی پی پی اور ایم کیو ایم مہم چلاتی نظرآتی ہیں۔ادھرالیکشن کمیشن نے 16 اکتوبر کو انتخاب کرانے یا نہ کرانے کی گومگو ں کی کیفیت کو ختم کردیا اور مذکورہ تاریخ پر انتخاب کرانے کا اعلان کیا ہے‘ ذرائع کے مطابق کے پی کے میں انتخاب ملتوی ہونے کی صورت میں اے این پی کی حکومت سے علیحدگی دھمکی کے بعد حکومت کے پی کے میں انتخاب ملتوی کرانے میںدلچسپی نہیں رکھتی تھی جبکہ امن وامان اور سیکیورٹی کی فراہمی کے سلسلے میں وفاقی وزارت داخلہ اور حکومت سندھ ایک بیچ پر تھی تاہم حکومت سندھ 16 اکتوبر کو قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 237 ملیراور239کورنگی میں الیکشن ملتوی کرانے میں د لچسپی نہیں لے رہی تھی۔
اہم خبریں سے مزید