پشاور (وقائع نگار) واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور (ڈبلیو ایس ایس پی) نے یونیسف کے مالی تعاون سے مختلف علاقوں میں ٹیوب ویلوں کو خود کار طریقے سے چلانے کے لئے جدید نظام نصب کردیا، صوبائی وزیر بلدیات فیصل امین گنڈا پور نے نئے نظام کا باضابطہ افتتاح کیا، چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر حسن ناصر، جنرل منیجر پی ایم ای آر سید ضمیر الحسن، جی ایم آپریشن ریاض احمد خان، زونل منیجر سید تراب شاہ، یونیسف کے واش سپیشلسٹ سجاد اکبر ، سابق ایم پی اے عارف یوسف اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ یہ صوبے میں اپنی نوعیت کا پہلا جدید نظام ہے ۔ سپروائزری کنٹرول اینڈ ڈیٹا ایکوزیشن (سکیڈا) نظام ریموٹ مانیٹرنگ اور ٹیوب ویلوں کی آٹومیشن پر مشتمل ہے ریموٹ مانیٹرنگ نظام پر 5.01 ملین اور آٹومیشن پر 12.997 ملین روپے اخراجات آئے ہیں۔ ریموٹ مانیٹرنگ خود کار طریقے سے پانی کے نمونے لینے، فوری ٹیسٹ، پانی آلودہ ہونے اور لیکیج کی بروقت نشاندہی اور پانی تقسیم نظام کی مانیٹرنگ جبکہ آٹومیشن خود کار طریقے سے ٹیوب ویلز چلانے، ٹیوب ویل مشینری کی دور سے تکنیکی مانیٹرنگ، برقی اور تکنیکی خرابی کی بروقت نشاندہی، پمپنگ اوقات کی رپورٹنگ، بجلی مصرف کی ریکارڈنگ ، بجلی چوری کی نشاندہی اور روک تھام پر مشتمل ہے۔ ریموٹ مانیٹرنگ کے لئے 6 آلات نصب کئے گئے ہیں جس میں 9 پیرا میٹرز پی ایچ، ٹی ڈی ایس، ٹی ایس ایس ، ڈی او، سالینٹی، ٹمپریچر، کنڈکٹیوٹی، ٹربیڈٹی کی ٹیسٹنگ کی سہولت موجود ہے۔ اسی طرح مختلف علاقوں میں 46 ٹیوب ویلوں کو آٹومیشن (خود کار طریقے پر) منتقل کیا گیاہے، پانی کی مقدار جاننے کے لئے 6 فلومیٹرز نصب کئے گئے ہیں مجموعی طور 70 ہزار آبادی نظام سے مستفید ہوگی۔ نئے نظام سے توانائی اور دیگر اخراجات میں بچت ہوگی۔صوبائی وزیر فیصل امین گنڈا پور نے نظام کی تنصیب میں مالی تعاون پر یونیسف کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ ایک جدید نظام ہے پانی کے معیار جانچنے کا یہ نظام پورے ملک میں کہیں نہیں ہے ، صفائی اور دیگر شہری خدمات فراہم کرنے والے اہلکار اصل ہیرو ہیں لوگوں کو ان کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کافی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صاف پانی کی فراہمی کے لئے بوسیدہ پائپ لائن کی تبدیلی کا کام جاری ہے نئے نظام سے قیمتی مشینری خراب نہیں ہوگی جبکہ بجلی بلوں میں بھی بچت ہوگی۔ سیوریج نظام میں بہتری لا رہے ہیں سیوریج نالیوں کو نہروں سے الگ کرنے کا کام جاری ہے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ کے لئے بھی کام ہو رہا ہے۔