پشاور(نیوزرپورٹر) پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد ابرہیم خان اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل بنچ نے یونیورسٹی آف انجییئرنگ پشاور میں ایسوسی ایٹ پروفیسر الیکٹریکل انجینئرنگ کی حتمی تقرری روک دی اور جواب طلب کرلیا فاضل بنچ نے طارق افغان ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر ڈاکٹر ایاز کی رٹ کی سماعت کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ انکے موکل نے مذکورہ پوسٹ کےلئے 2018 میں اپلائی کیا ،جو ابتدائی میرٹ لسٹ سامنے ائی اس میں اس کے نمبر 50 اعشاریہ 2 رکھے گئے تاہم اسکی تقرری نہیں ہوئی ،بعد میں معلوم ہوا کہ اس سے کم نمبر والے امیدوار کو لےلیا گیا ،دوبارہ 2019 میں ایک اور اشتہار جاری ہوا اور اس میں اس کی سکروٹنی کے بعد اسے معلوم ہوا کہ جو نمبر 2018 میں اس کےلئے رکھے گئے تھے ایک سال کے ایوارڈ اور تجربہ زیادہ ہونے کے باوجود اس میں کمی کی گئی جو قانون کی خلاف ورزی ہے کیونکہ اگر کوئی ایک سال پڑھاتا ہے تو اس کے تجربے کے نمبر زیادہ ا ٓنے چاہیئے نہ کہ کم۔ انتظامیہ نے اپنے من پسند افراد کو نوازنے کےلئے اس کے نمبر کم کردیئے ہیں، عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد یونیورسٹی آف انجینئرنگ کو مذکورہ پوسٹ پر حتمی تقرری سے روک دیا اور ان سے جواب طلب کرلیا