• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائیکورٹ، اسمبلی چوک میں احتجاج کے دوران سڑکیں بند نہ کرنے کی ہدایت

پشاور (نیوزرپورٹر) پشاور ہائیکورٹ نے احتجاج کے دوران اسمبلی چوک اور سڑکوں کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر انتظامیہ کو احتجاج کے دوران سڑک بند نہ کرنے کےلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین اور جسٹس محمد ابراہیم خان پر مشتمل دو رکنی بنچ کے روبرو درخواست گزار وکیل علی گوہر درانی ایڈووکیٹ ، ایڈووکیٹ جنرل شمائل احمد بٹ، سی سی پی او پشاور محمد اعجاز خان اور ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ پیش ہوئے درخواست گزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسمبلی چوک اور دیگر سڑکوں پر احتجاج کی وجہ سے پشاور جام ہو جاتا ہے جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوتی ہے ڈی سی پشاور شفیع اللہ نے عدالت کو بتایا کہ احتجاج کے باعث پورے شہر میں ٹریفک جام ہوجاتا ہے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہےجسٹس روح الامین نے ڈی سی پشاور کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو درخواست گزار کے خدشات ہے آپ انتظامیہ ہیں آپ نے اب تک کیا کیا ہے جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیئے انتظامیہ کی احتجاج روکنے کے لئے اقدامات سے عدالت مطمئن نہیں ،احتجاج سے نہ صرف شیر شاہ سوری پل میں ٹریفک جام ہوتا ہے بلکہ پورے شہر کے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔آپ کا کام مظاہرین سے شہر کے لوگوں کو بچانا ہےکسی کے بھی احتجاج سے شہر کے لوگوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیئے احتجاج کرنے والوں سے قانون کے مطاق نمٹیں انہوں نے ڈی سی سے استفسار کیا کہ جب گزشہ ہفتے اساتذہ کا احتجاج تھا تو آپ کہا ں تھے جس پر ڈی سی پشاور نے بتایا کہ میں وہاں پر موجود تھا، ہم نے مذاکرات کئے،کوشش کی کہ مظاہرین سڑک کھولیں ۔ جسٹس روح الامین نے کہا کہ اساتذہ ہمارے لئے بھی قابل احترام ہیں لیکن قانون قانون ہوتا ہے ایڈوکیٹ جنرل شمائل احمد بٹ نے عدالت کو بتایا کہ آج بھی اسمبلی چوک میں ڈاکٹر احتجاج کے لئے آرہے ہیں۔ اس حوالے سے ہم قانون سازی کررہے ہیں چیف سیکرٹری سے تفصیلی نشست ہوئی ہے جلد قانون سازی کی جائے گی۔ جسٹس روح الامین نے کہا کہ جو روڈ بلاک کرتے ہیں اور لوگوں کو تکلیف ہو تو آپ قانون کے مطابق ایکشن لیں ، لازمی نہیں کہ آپ کسی کا سر پھوڑیں ۔ عدالت نے ڈی سی پشاور کو ہدایت کی کہ وہ اقدامات کریں کہ شہر کےکسی سڑک پر احتجاج اور سیاسی جلسے نہیں ہونے چاہیئے احتجاج اور سیاسی جلسوں کے لئے کوئی جگہ مختص کر دیں کسی بھی پارٹی کو سڑکوں پر احتجاج اور جلسوں کی اجازت نہ دی جائے اگر کوئی انتظامیہ کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے تو ہمارے نوٹس میں لائیں پھر دیکھیں گے۔ جسٹس روح الامین نے کہا کہ رہائشی علاقوں میں میوزک کے پروگرام ہوتے ہیں لوگ سڑکوں پر ناچتے ہیں رہائشی علاقوں میں ایسے پروگرام روکنا بھی انتظامیہ کا کام ہے انہوں نے ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ آپ بھی ہمارے یہ خدشات حکومت تک پہنچائیں سڑکوں پر احتجاج روکنے کے لئے انتظامیہ کیا اقدامات کررہی ہے اس کی رپورٹ پیش کریں عدالت نے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 22 نومبر تک ملتوی کردی۔
پشاور سے مزید