• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایرانی جوہری معاہدے میں جلد واپسی کا امکان نہیں، امریکہ

واشنگٹن ( نیوز ڈیسک) وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے اعلان کیا ہے کہ مستقبل قریب میں امریکا کسی ایسے صورتحال میں منتقل نہیں ہوسکتا،جس میں ایرانی جوہری پروگرام پر معاہدے کی طرف واپسی ہو جائے۔ جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر بائیڈن اب بھی سمجھتے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے سفارتی طریقہ کار ہی بہترین ہے۔ لیکن ہم جامع مشترکہ لائحہ عمل کو یقینی بنانے کے قریب نہیں ہیں۔ ایران نے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کے دوران نامعقول مطالبات پیش کیے ۔ کربی نے مزید کہا کہ ہم فی الحال ایرانی حکومت کو بے گناہ مظاہرین کے ساتھ کیے جانے والے مظالم پر جوابدہ ٹھہرانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن کا بھی اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ جو بھی ایرانی حکام مظاہرین کے خلاف تشدد میں ملوث ہیں واشنگٹن ان کو یونہی نہیں چھوڑے گا۔ اس سے قبل برطانیہ اور یورپی یونین ایران پر پابندیاں عائد کرچکی ہے۔ یاد رہے ایران میں مہسا امینی کی موت کیخلاف شروع ہونے والا احتجاج 3سال میں مظاہروں کی سب سے بڑی لہر ہے امریکہ نے اب تک جن ایرانی حکام پر پابندیاں عائد کی ہیں اس میں ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی اور وزیر مواصلات عیسی زری پور کے علاوہ 5اہم دیگر اہلکار بھی شامل ہیں، انسانی حقوق کے گروپوں کا اندازہ ہے کہ سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں 185 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ سیکڑوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ایرانی فورسز نے کردستان میں گھروں پر فائرنگ کی تھی،جس میں 5 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔
یورپ سے سے مزید