پشاور (لیڈی رپورٹر)پشاور کی سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات‘ ہتھ ریڑھیوں‘ غیر قانونی موٹر سائیکل وگاڑی پارکنگ کی بھرمار نے شہریوں کا پیدل چلنا بھی دشوار بنادیاہےجبکہ ٹریفک پولیس اہلکار وں نے چپ سادھ لی ہے۔ اشرف روڈ ٗہشتنگری مین جی ٹی روڈ ٗ خوشحال بازار ٗاندرون شہر میں شام ڈھلتے ہی ہتھ ریڑھیوں کا ایک سمندرسڑکوں پر نکل آتا ہے جس سے ٹریفک نظام درہم برہم اور پیدل چلنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔ شہر کے مختلف بازاروں کے فٹ پاتھوں پر چھابڑی ومچھلی فروشوں کے علاوہ موبائل کاؤنٹرز اور موٹرسائیکل پارکنگ پورا دن رہتی ہے عوام کی سہولت کیلئے کروڑوں کی مالیت سے تعمیر کئے گئے فٹ پاتھ قبضہ مافیا کے زیر کنٹرول ہیں۔ فٹ پاتھوں و سڑکوں کی بندش سے خواتین‘ طلباء اور عام رہگیروں کا پیدل چلنا مشکل بن چکا ہے اور انہیں آمدو رفت میں ذہنی کوفت سے گزرنا پڑتا ہے جو سڑک بیچ چلنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سرشام ہشتنگری مین جی ٹی روڈ ٗفردوس چوک ٗقصہ خوانی گھنٹہ گھر ،مینا بازار ،کریمپورہ شاہین بازار سبزی منڈی شہر ک کا کوئی ایسا بازار نہین جو تجاوزات سے بھرا ہوا نا ھو۔ تمام بازاروں میں رکشہ ودیگر گاڑیوں کی پارکنگ‘ ہتھ ریڑھیوں پر فروٹ منڈی لگنے کے باعث ٹریفک جام روز کا معمول بن چکا ہے۔ہتھ ریڑھیوں کی وجہ سے مولوی جی ہسپتال کا مین اور ایمرجنسی دونوں گیٹ بیک وقت بند رہتے ہیں جس سے مریضوں کو ہسپتال پہنچانے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا رہتا ہے شہر میں فٹ پاتھوں پر موٹر سائیکلوںکی غیر قانونی پارکنگ قائم کی گئی ہیں اور سڑک کے دونوں طرف رکشہ ڈرائیور لائنیں لگا کر کھڑے رہتے ہیں۔ ٹریفک پولیس اہلکاروں کے مطابق ٹریفک پولیس کونفری کمی کا سامنا رہتا ہے جبکہ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے مختلف بازاروں میں آپریشن کئے جاتے ہیں لیکن انکے گزرتے ہی سڑکیں اور فٹ پاتھ دو بارہ بند کردیئے جاتے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر لاقانونیت اور ٹریفک خلاف ورزیوں سے حکومتی رٹ کمزور پڑ رہی ہے جبکہ عوام نفسیاتی دباؤ اور چڑچڑا پن کا کا شکارہورہے ہیں ان مسائل کے مستقل حل کیلئے ٹریفک پولیس کی نفری بڑھا کر بازار وں اور مصروف شاہراہوں پر تعینات کی جائے۔ضلعی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ تجاوزات کے مستقل خاتمے کیلئے فیصلہ کن آپریشن کا سلسلہ شروع کریں تاکہ عوام کو ذہنی کوفت سے نجات مل سکیں