ماہ نور ناز
دنیا بھر میں مختلف رنگوں کے پھول جہاں اپنے حسن و مہک سے دلوں کو سجاتے ہیں وہیں قدرت کی رعنائیاں دنیا بھر میں مختلف رنگوں کے پھول جہاں اپنے حسن ومہک سے دلوں کو سجاتے ہیں وہیں قدرت کی رعنائیاں بھی بکھیرے ہوئے ہیں۔ بالکل اسی طرح کوئی خاتون خانہ اگر سلیقہ مند ہوتو وہ بھی اپنے گھر کو پھولوں کی کیاری کی طرح سجاسکتی ہے۔
زمانہ قدیم میں گھریلو خواتین دستکاری پر عبور رکھتی تھیں۔ چادروں، تکیہ کے غلاف اور پردوں پر کشیدہ کاری سے اپنے فن کا جادو جگاتی تھیں تو کچھ کروشیہ سے ٹوپی اور دیگر کام انجام دیاکرتی تھیں۔ خانہ دار خواتین توجہ اور اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے گھر کو قابل دید مقام بنا سکتی ہیں۔ اس تصور کے لیے ضروری نہیں ہے کہ گھر میں باغ ہو یا پھولوں کی کیاری ہو بلکہ گھر کی فاضل اور بیکار اشیاء کو قابل استعمال بناتے ہوئے انہیں دیدہ زیب اور منفرد شوپیس بنا سکتی ہیں۔
صاف تھراسلیقے سے سجا ہوا گھر مکینوں کے اعلیٰ ذوق کو ظاہر کرتا ہے ۔جو خواتین اپنے گھر کو دیدہ زیب بنانا چاہتی ہیں وہ اپنے اور گھر والوں کے ذوق اور گھر کی کلر تھیم کو دیکھتے ہوئے گھر کی آرائش کریں۔ اس کے لیے سب سے پہلے ڈرائنگ روم کو منتخب کریں۔ یہ وہ کمرہ ہے جو مہمانوں کی امدو رفت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اگر یہ کمرہ نفاست سے مزین اور صاف ستھرا ہو گا تو باہر سے آنے والے افراد پر پہلا تاثر ہی اچھا پڑے گا۔ پہلے طے کر لیں کہ کمرے میں فرشی انتظام کرناہے یا صوفے رکھنے ہیں۔ اگر اس کمرے کی دیواروں کا رنگ سفید، کریم یا کوئی بھی ہلکا رنگ ہے تو کمرے کے پردوں کا رنگ گہرا لیں اور اسی مناسبت سے فرشی قالین کا انتخاب کریں۔ یعنی اگر پردے گہرے رنگ کے ہیں تو قالین بھی گہرے رنگ کا لیں۔
اگر دیواروں پر گہرا رنگ ہے تو پردوں کے لیے ہلکا گلابی، آسمانی یا پستہ رنگ منتخب کریں اور قالین میں بھی اسی بات کا خیال رکھیں۔ اگر کمرے میں صوفے رکھے ہیں تو پردوں کا رنگ صوفے کے رنگ کی مناسبت سے منتخب کریں۔ اگر صوفے گہرے رنگ کے ہیں تو پردوں کے لیے ہلکے رنگ کا انتخاب کریں۔ اگر صوفوں کا رنگ ہلکا ہے تو اس کے ساتھ گہرے رنگ کے پردے لیں۔دیوار پر درمیانے سائز کا فریم آویزاں کردیں یا چھوٹے سائز کے دو فریم بھی لگائے جا سکتے ہیں۔
کمرے کے درمیان میں میز رکھیں لیکن اس پر شوپیس کا انبارنہ لگائیں کہ بوقت ضرور ت مہمانوں کے لیے ناشتا وغیرہ رکھنے کی جگہ تنگ پڑجائے۔ ایک گلدان جس میں تازہ یا مصنوعی پھول رکھے جا سکتے ہیں ،میز پر سجادیں۔ ان کی موجودگی کمرے میں اچھا تاثر دے گی۔ کمرے کی خوب صورتی میں اضافے کے لیے کسی کونے میں کارنر شیلف یا شوپیس رکھ لیں۔ ڈرائنگ روم میں زیادہ اور غیر ضروری سامان نہ رکھیں۔ بیڈ روم کے لیے بھی فرنیچر اور دیواروں کے رنگ کی مناسبت سے پردوں کا انتخاب کریں۔
بیڈ روم میں گہرے رنگ کے پردوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے اور انہیں وقتاً فوقتاً موسم اور ذوق کے حساب سے تبدیل بھی کر سکتے ہیں۔ کمرے میں چاہیں تو پانی کی بیل یا ان ڈور پلانٹس رکھ لیں کہ اس سے فرحت اور تازگی کا احساس رہتا ہے۔ جسم اور ذہن تھکا ہوا محسوس نہیں ہوتا۔ کمرے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں کہ اصل خوب صورتی صفائی سے ہے۔ کمرے میں غیر ضروری اشیاء نہ رکھیں۔ کمرے میں جتنی کم اشیاء ہوں گی، صفائی کرنا اتنا سہل ہو گا۔کچن کی صفائی کا خصوصی خیال رکھیں، برتنوں کو استعمال کرنے کے فوراً بعد دھونے کی عادت بنالیں کہ اس طرح کیڑے مکوڑے کچن میں نہیں آتے، اس صورت میں کئی بیماریوں سے بچا سکتا ہے۔
چاہیں تو کچن میں ایک بوتل یا گلاس میں پانی بھر کر پانی کی بیل رکھ لیں، ماحول میں تازگی کا احساس رہے گا۔ جب اردگرد کا ماحول صاف ستھرا اور تازگی بھر ا ہو گا تو ہم خود میں بھی توانائی محسوس کریں گے۔ گھر میں مناسب جگہ پر پودے رکھ لیں، ان کی نگہداشت کریں ،کہ پودے گھر کی خوب صورتی میں اضافے کے ساتھ فرحت بخش احساس کا باعث ہیں اور کئی بہترین مشاغل میں سے ایک ،پودوں کی نگہداشت بھی ہے۔
پودوں کے نیچے مٹی کی پلیٹ ضرور ساتھ رکھیں کہ پانی ،ڈالتے وقت بہے گا۔ٹی وی لاؤنج میں بھی دیوار پرکوئی تصویر یا پینٹنگ کا فریم آویزاں کردیں، کہ یہ دیکھنے والوں کو متوجہ کرتا ہے اور گھر کی خوب صورتی میں اضافے کا باعث ہے۔ گھر کی پرانی استعمال شدہ اشیاء کو زیر استعمال لاکر بھی کئی طرح کی چیزیں بنا کر گھر میں آویزاں کی جاسکتی ہیں۔ گھر اگر سادہ بھی ہو لیکن صاف ستھرا ہوتو سکون کاباعث ہے۔