آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ آسٹریلیا میں کھیلا جارہا ہے جہاں پہلے فیز میں سپر بارہ میں شامل ہونے کے لئے نمیبیا، سری لنکا،نیدرلینڈ، یونائیٹڈ عرب امارات، اسکاٹ لینڈ، ویسٹ انڈیز،آئیرلینڈ اور زیمبابوے کے مابین بارہ میچ کھیلے گئے جن میں سے چار ٹیموں سری لنکا، آئرلینڈ، نیدرلینڈ اور زمبابوے نے کامیابی حاصل کرکے سپربارہ کے کولیفائی کیا ہے۔
تادم تحریر دوسرے فیز کا پہلا اور ورلڈ کپ کا تیرہواں میچ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے مابین سڈنی میں کھیلا گیا جس میں نیوزی لینڈ نے 89رنز سے کامیابی حاصل کی جبکہ چودہواں میچ میں انگلینڈ نے افغانستان کو پرتھہ میں 5وکٹوں سے شکست دی۔ اسی طرح پندرہویں میچ میں سری لنکا نے آئیرلینڈ کو ہوبرٹ میں 9وکٹوں اور سولہویں میچ میں بھارت نے پاکستان کو ایک سنسنی خیز کے مقابلے کے بعد ملبورن میں 4وکٹوں سے زیر کیا۔
سپر بارہ کے میچوں میں تاحال 137اوورزاور چار گیندوں پر 51 وکٹوں پر ایک ہزار 110 رنز بن چکے ہیں۔ ٹورنامنٹ میں ابتک نیوزی لینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف سب سے زیادہ اسکور 3وکٹوں پر 200رنز بنائے ہیں جبکہ سب سے کم رنز کولیفائی رائونڈ میں یونائیٹڈ عرب امارات نے سری لنکا کے خلاف 17.1 اوورز میں 73رنز بنائے تھے۔ ٹورنامنٹ میں ابتک سب سے زیادہ رنز سری لنکا کے مینڈس نے چار میچ کھیل کر 8 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 171رنز بنائے ہیں جبکہ سب سے کم رنز یونائیٹڈ عرب امارات کے باسل حمید نے 3 میچ کھیل کر 31رنز بنائے ہیں۔
انفرادی طور پر نیوزی لینڈ کے کھلاڑی ڈی پی کونوے نے سب سے زیادہ رنز بنائے ہیں، انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں 58 گیندوں پر 2 چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے 158.62 اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ ناقابل شکست 92 رنز بنائے ہیں۔ اسکاٹ لینڈ کے ایم اے جونز 86 رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے بی اے کنگ نے 79 کی اوسط سے 2 میچوں میں 79 رنز بنائے ہیں جس میں ایک اننگز میں 62 رنز ناٹ آؤٹ بھی شامل ہیں۔ ابتک کوئیسنچری نہیں بنائی جاسکی تاہم 18 نصف سنچریاں بنائی جاچکی ہیں جس میں اسکاٹ لینڈ کے ایس جے منسے اور سری لنکا کے مینڈس کی دو، دو نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔27 مرتبہ صفر پر آئوٹ ہونے والوں میں نیدرلینڈ کے سی این ایکرمان دو مرتبہ صفر پر آئوٹ ہوئے ہیں۔
اس فہرست میں پاکستان کے کپتان بابراعظم کا نام بھی شامل ہے۔ مجموعی طور پر89 بلندوبالا چھکوں کی لسٹ میں زمبابوے کے سکندر رضا اور سری لنکا کے مینڈس نے 8، 8 مرتبہ چھکے لگائے ہیں، سکندررضا اور مینڈس نے ایک ہی اننگز میں 5، 5 چھکے لگانے کا اعزاز بھی اپنے ہی پاس رکھا ہوا ہے۔یونائیٹڈ عرب امارات کے محمد وسیم اور نیدرلینڈ کے ایم پی اوڈوڈ نے پانچ ،پانچ مرتبہ یہ کام سرانجام دیا ہے۔
تاحال 260 چوکے بھی لگائے جاچکے ہیں۔ رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی شراکت داری پانچویں وکٹ کے لئے آئیرلینڈ کے سی کیمپر اور جی ایچ ڈاکریل کے درمیان ناقابل شکست 119 رنز قائم ہوئی جو انہوں نے ہوبرٹ کے گرائونڈ میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف بنائی۔ سب سے بڑی جیت نیوزی لینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف حاصل کی۔ نیوزی لینڈ نے سڈنی میں کھیلے گئے میچ میں 89رنز سے کامیابی حاصل کی۔ بولنگ کے شعبے میں سری لنکا کے ڈیسلوا نے 4 میچوں میں اپنے 16اوورز کے دوران 88 رنز کے عوض 9 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی ہے، ان کا بہترین بولنگ فیگر 8 رنز دیکر3 وکٹ حاصل کرنا ہے۔
انگلینڈ کے ایس ایم کورن نے افغانستان کے خلاف پرتھ کے میدان میں 3.4 اوورز میں 10 رنز کے عوض 5 وکٹ حاصل کیں جوکہ ایک اننگز میں بہترین بولنگ فیگر ہے۔ وکٹ کیپنگ کے شعبے میں28 کھلاڑی وکٹ کیپرز کا شکار ہوچکے ہیں جس میں نمیبیا کے وکٹ کیپر زیڈ ای گرین نے 3 میچوں میں 4 کھلاڑیو کو کیچ آؤٹ کیا ہے اور یہ ان کا ایک میچ میں بہترین ریکارڈ بھی ہے۔