لندن (نیوز ڈیسک)ْجو کچھ ہم نے 2002میں گجرات میں ہوتے دیکھا ہے اب افسوسناک طور پر وزیر اعظم مودی کی قیادت میں وہی کھیل پورے بھارت میں کھیلا جا رہا ہے۔“ یہ الفاظ بھارت میں تعینات ایک برطانوی ہائی کمشنر کے بتائے جاتے ہیں۔ ان کے اس بیان کی ایک ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے سامعین کے انداز سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہائی کمشنر ہاؤس آف لارڈز کو بریفنگ دے رہے ہیں۔ویڈیو میں ہائی کمشنر کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ نریندر مودی کو گجرات کا قصائی قرار دیا جا رہا ہے اور امریکہ سمیت بہت سے لوگوں نے ان پر سفری پابندیاں عائد کر دی تھیں جب کہ ہم نے بھی برطانیہ میں ان کا مکمل بائیکاٹ کیا تھااور تقریبا دہائی تک ان کے ساتھ کسی بھی قسم کا میل جول نہیں رکھا۔ انہوںنے کہا کہ مودی کے بارے میں ہمار ا یہ طرز عمل با لکل درست تھا۔ انہوں نے کہا ہم نے 2002میں مودی کوبطور وزیر اعلیٰ جو کچھ گجرات میں کرتے دیکھا اب وہی کچھ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں پورے بھارت میں ہو رہا ہے یعنی لوگوں کو پیٹ پیٹ کر قتل کرنا ، گھروں کو نذر آتش کرنا اور خواتین کو آبروریزی کا نشانہ بنانا ۔ مسیحی، مسلم، سکھ اور دلت برادریوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور انہیں ہراساں کرنا، شہریت ترمیمی قانون کی منظوری، ٹارگٹ کلنگ، اقلیتوں کے گھروں کو جلانا اور بلڈوز کرنا، عبادت گاہوں کی بے حرمتی، مذہب کی بنیاد پر کاروبار کرنا اور یہاں تک کہ مدر ٹریسا اور ان کے کام کو عیسائی سازش کے طور پر پیش کرنا جیسی کارروائیاں کھلے عام کی جا رہی ہیں۔