ویانا (نیوز ڈیسک) جوہری توانائی کے لیے بین الاقوامی واچ ڈاگ انٹر نیشنل آٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نئے سینیٹری فیوجز لگاکر کئی گنا یورینیم افزود کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام پہلے کے مقابلے زیادہ بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ آئی اے ای اے کی رپورٹ کے مطابق ایران اپنی زیر زمین نطنز کی جوہری تنصیبات میں اضافی سینٹری فیوجز لگا رہا ہے اور ان کی مدد سے زیادہ یورینیم افزودہ کر رہا ہے۔ انٹر نیشنل آٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم خطرات کا باریکی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ایران میں یورینیم کی افزودگی کا پتا چلانے کے سلسلے میں کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے ۔ انہوںنے مزید کہا کہ میں کسی سیاسی دباو کی وجہ سے جا کر تحقیقات نہیں کروں گا۔ آئی اے ای اے کو جو کرنا ہے وہ اپنے انداز میں اور اپنے طور پر کرتے رہیں گے۔انہوں نے تھنک ٹینک کارنیگی میں نیوکلیئر پالیسی کانفرنس کے دوران بہت سے امور پر کسی تفصیل میں جائے بغیر محض اشارات پر اکتفا کیا۔ واضح رہے کہ ایران کئی بار مطالبہ کرچکا ہے کہ آئی اے ای اے اس کی غیرعلانیہ جوہری تنصیبات کے بارے میں تحقیقات بند کرے۔ ا س سے قبل آئی اے ای اے نے اپنے رپورٹ میں کہا تھا کہ ایران نے اپنی کئی تنصیبات میں نگرانی کے لیے لگائے گئے عالمی ادارے کے کیمرے ہٹادیے ہیں۔