برسلز(نیوزڈیسک) یورپی یونین نے کہا ہے کہ کہ وہ تہران حکومت پر پابندیوں سمیت دیگر اقدامات کی تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم اس بات کا بھی جائزہ لیں گے کہ ایران کے پاسداران انقلاب کو کس طرح دہشت گردوں کی فہرست میں ڈال سکتے ہیں۔اس سے قبل پاسداران کے سربراہ جنرل حسین سلامی نے کہا تھا کہ ہفتے کے روز احتجاج کا آخری دن ہوگا اور اس کے بعد کوئی بھی احتجاج کرنے کے لیے سڑکوں پر نہیں نکلے گا۔اس بیان کو ایرانی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین کے خلاف اپنی پرتشدد کارروائیوں میں مزید شدت اور سختی پیدا کرنے کا اشارہ کے طورپر دیکھا جا رہا ہے۔ جرمنی نے گزشتہ ہفتے ہی کہا تھا کہ وہ ایران کے لوگوں پر جرمنی میں داخلے کے حوالے سے پابندیاں سخت کرنے والا ہے۔ یہ پابندیاں ان دیگر پابندیوں کے علاوہ ہوں گی جو یورپی یونین پہلے ہی لگا چکی ہے۔ وزیر خارجہ بیئر بوک نے بتایا کہ ایران اور مغرب کے درمیان جوہری معاملات پر ان دنوں کوئی بات چیت نہیں ہو رہی ۔ دوسری جانب پاسداران انقلاب نے خلیج میں اسمگل شدہ ایندھن لے جانے والے ایک غیر ملکی جہاز کو پکڑ لیا۔ ایرانی خبررساں ادارے مہر نے صوبہ ہرمزگان میں جوڈیشل اتھارٹی کے سربراہ مجتبیٰ جہرمانی کے حوالے سے بتایا کہ پاسداران جہاز سے ایک کروڑ 10لاکھ لیٹر تیل برآمد ہوا ہے۔