لندن (پی اے) پاکستان میں سیاست دان اور سابق ٹیسٹ کرکٹر عمران خان کے مہلک گن حملے میں زخمی ہونے کے بعد انگلینڈ اپنی کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ سیریز کیلئے آئندہ دروہ پاکستان کے سیکورٹی انتظامات پر نظرثانی کرنے کیلئے مجبور ہو سکتا ہے۔ پنجاب کے علاقے وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے دوران اس حملے میں عمران خان ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہو گئے تھے جبکہ ان کا ایک سپورٹر ہلاک اور درجن بھر افراد زخمی ہوئے ہیں۔ آئرش ویمن کرکٹ ٹیم پاکستان کے دورے پر ہے اور صورت حال کا جائزہ لے رہی ہے حالانکہ ایک بیان میں زور دیا گیا ہے کہ وہ فی الحال غیر تبدیل شدہ سیکورٹی تھریٹ پر کام کر رہی ہے۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ میں ان کے کاؤنٹر پارٹس بھی یقیناً اپنی انکوائری کر رہے ہوں گے۔ بین سٹوکس کی زیرقیادت انگلش کرکٹ ٹیم راولپنڈی ملتان اور کراچی میں تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کیلئے 26 نومبر کو پاکستان پہنچے گی۔ پی اے نیوز ایجنسی کے رابطہ کرنے پر فی الوقت ای سی بی (انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ) نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن یہ سمجھا جاتا ہے کہ گورننگ باڈی کے طویل مدتی سیکورٹی ایڈوائزر ریگ ڈکسن اس دورے کے انتظامات کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس کے ساتھ باقاعدہ بات چیت بھی ہوتی ہے۔ دونوں کی جانب سے نئی ایڈوائس موصول ہو سکتی ہے حالانکہ دورے کی منسوخی کی بات اس مرحلے پر قبل از وقت دکھائی دیتی ہے۔ ابھی چند ہفتے قبل انگلینڈ نے 2005ء کے بعد پہلی بار پاکستان کا دورہ کیا، جس میں انگلش کرکٹ ٹیم نے سات ٹی 20 میچز کھیلے گئے تھے، انگلش کرکٹ ٹیم کا یہ دورہ جو 2021 میں ایک طے شدہ سیریز کے متنازع طور پر ترک کئے جانے کے بعد ہوا تھا۔ انگلینڈ کے کھلاڑیوں اور مینیجمنٹ نے ٹیم کے استقبال اور ہینڈلنگ کی تعریف کی تھی۔ ان کھلاڑیوں اور آفیشلز کی دیکھ بھال کیلئے بلٹ پروف بسز، پرعزم اور سرشار سیکورٹی ٹیموں، اضافی یونیفارم اور سادہ لباس پولیس اور سنائپرز موجود تھے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سابق وزیراعظم عمران خان پر جمعرات کو یہ حملہ لاہور سے باہر تقریباً 150 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا ہے جبکہ آئرش کرکٹ ٹیم کو جمعہ کو پہلا ایک روزہ انٹرنیشنل میچ کھیلنا تھا۔ ایک بیان میں کرکٹ آئرلینڈ نے کہا کہ وہ عمران خان پر فائرنگ کے واقعے سے آگاہ ہیں۔ لاہور میں پاکستان اور آئرش ویمن کرکٹ ٹیموں کے مابین تین ایک روزہ انٹرنیشنل میچ اور تین ٹی 20 میچ کھیلے جائیں گے۔ فی الوقت کرکٹ آئرلینڈ پاکستان کرکٹ بورڈ، ان کنٹری سیکورٹی ایڈوائزرز اور ڈپلومیٹک سروسز کے ساتھ رابطے میں ہے۔ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین نے کرکٹ آئرلینڈ کے چیف ایگزیکٹو وارن ڈیوٹرم اور ٹیم منیجر بیتھ ہیلی سے براہ راست بات کی ہے اور انہیں زمینی صورتحال کا تازہ ترین جائزہ فراہم کیا ہے۔ اس واقعے کے نتیجے میں خطرے کی سطح کےحوالے سے کرکٹ آئرلینڈ کو موجودہ ایڈوائس فراہم کی گئی کہ تھریٹ لیول میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائےگی۔ آئرلینڈ ویمن سکواڈ کو بریفنگ دے دی گئی ہے جبکہ کرکٹ آئرلینڈ کے سیکورٹی ایڈوائزر پروسیجرز کا جائزہ لیتے رہیں گے اور صورت حال کی نگرانی کریں گے۔ تاہم ابھی اس دورے کیلئے پہلے سے موجود سیکورٹی ارینجمنٹس اور پروسیجر میں کوئی تبدیلی متوقع نہیں ہے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم ان دنوں بابر اعظم کی زیرقیادت آسٹریلیا میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں حصو لے رہی ہے اور جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کامیابی کے بعد بابر اعظم نے ایک ٹوئٹ میں عمران خان کو سپورٹ کیا اور ان پر ہونے والے گھناؤنے حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ اللہ کپتان کو سلامت رکھے اور ہمارے پیارے پاکستان کی حفاظت فرمائے، آمین۔