کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کیساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے مذاکرات سے متعلق تحریک انصاف سے رابطوں کی تصدیق کردی اور کہا کہ پی ٹی آئی کے کچھ سنجیدہ لوگوں نے رابطہ کیا تھا ،تاہم عمران خان کی ضد اور انا کے آگے کوئی کچھ نہیں بول سکتا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مصطفی نواز کھوکھر کا پہلے ہی کئی معاملات پر پارٹی سے اختلاف رائے ہے، عمران اگر سمجھتے ہیں بہت بڑا معرکہ مارلیں گے تو ایسا نہیں ہوگا۔ پروگرام کے آغاز میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان پر حملہ کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان کو فل کورٹ کمیشن بنانے کیلئے باضابطہ خط لکھ دیا ہے، وزیراعظم نے چیف جسٹس کے نام خط میں پانچ سوالات بھی اٹھادیئے ہیں اور استدعا کی ہے کہ کمیشن ان سوالات کا جائزہ لے، شہباز شریف کے خط میں پہلا سوال یہ اٹھایا گیا کہ عمران خان کے قافلے کو سیکورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری کن قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تھی؟، کیا قافلے کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے سیکورٹی پروٹوکولز اور ایس او پیز بنائے گئے تھے؟ اور کیا ان پروٹوکولز کی پیروی کی گئی تھی؟، دوسرا سوال، حادثے کے اپنے حقائق کیا ہیں؟ واقعہ میں متعدد ٹوشرز اور ردعمل میں ہونے والی فائرنگ کی رپورٹس کے حقائق کیا ہیں؟، کتنے متاثرین ہیں اور زخموں کی نوعیت کیا ہے؟، تیسرا سوال، کیا قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ضلعی انتظامیہ نے واقعہ کے بعد مروجہ تحقیقات، ثبوتوں کو اکٹھا کرنے اور معاملہ کو ہینڈل کرنے کے طریقہ کار کی پیروی کی؟ اگر نہیں کی تو اس میں کیا پروسیجرل خامیاں تھیں؟ اور ضلع کی کون سی انتظامیہ، کون سے قانون نافذ کرنے والے ادارے یا صوبائی حکومت کے اہلکار اس کے ذمہ دار ہیں؟، چوتھا سوال، کیا واقعہ کی تحقیقات میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی؟ اگر ہاں، تو کن عناصر نے ایسا کیا اور کیوں کیا؟، پانچواں سوال، جو شوٹنگ ہوئی تھی وہ قتل کرنے کیلئے سازش کا نتیجہ تھی یا ایک اکیلے شوٹر کا اقدام تھا، دونوں صورتوں میں کون سے عناصر ذمہ دار ہیں۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے مذاکرات سے متعلق تحریک انصاف سے رابطوں کی تصدیق کردی۔