پیرس (نیوز ڈیسک )فرانسیسی وزیرخارجہ کیتھرین کولونا نے ایران میں اپنے ملک کے مزید دو شہریوں کی گرفتاری کی اطلاع دی ہے، جس کے بعد ایران میں زیرحراست فرانس سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد سات ہو گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم دواور ہم وطنوں کے بارے میں فکرمند ہیں اورآخری تصدیق سے پتاچلتا ہے کہ انہیں بھی حراست میں لیا گیا ہے۔گزشتہ ماہ کولونا نے ایران میں پانچ فرانسیسی شہریوں کو حراست میں لینے کی اطلاع دی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایران کو اس کی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے آگاہ کرنا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہوگیا ہے۔ اگر اس کا مقصد بلیک میلنگ ہے تو وہ یہ کام جاری نہیں رکھ سکتا۔انہوں نے ایرانی حکام سے فرانسیسی شہریوں کو فوری رہائی اور قونصلرتحفظ اور رسائی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ میری ایرانی ہم منصب کے ساتھ تفصیلی اور مشکل بات چیت ہوئی۔انہوں نے قونصلررسائی کے اس حق کا احترام کرنے کا عہد کیا ہے۔مجھے امید ہے کہ اس کا احساس ہوجائیگا۔دو نئے قیدیوں کی شناخت فوری طور پر واضح نہیں ہوسکی ہے۔گرفتار کیے گئے دیگر افراد میں فرانسیسی نژاد ایرانی محقق فریباعادل خواہ بھی شامل ہیں۔انہیں جون 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں انھیں قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ایک اورفرانسیسی بینجمن بریئر کو مئی 2020 میں گرفتارکیا گیا تھا۔انہیں ایک ایرانی عدالت نے جاسوسی کے الزام میں قصور وار قراردے کرآٹھ سال اورآٹھ ماہ قید کی سزا سنائی تھی لیکن انہوں نے اپنے خلاف ان الزامات کومسترد کردیا تھا۔فرانسیسی اساتذہ یونین کی عہدہ دار سیسل کوہلر اور ان کے ساتھی ژاک پیرس کو بھی رواں سال مئی میں حراست میں لیا گیا تھا۔ان پر اساتذہ کی ہڑتالوں کے دوران مزدوروں میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کرنے کا الزام تھا۔فرانسیسی حکام کے مطابق ایک اورفرانسیسی شہری کو تہران میں دوران سفر عارضی قیام کے دوران گرفتار کیا گیاتھا۔واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت نے گزشتہ ماہ ایران جانے والے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ جلد سے جلد ملک چھوڑدیں۔