• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولینڈ میں میزائل دھماکے کے بعد برطانوی وزیراعظم اور چینی صدر کی طے شدہ ملاقات منسوخ

لندن (پی اے) پولینڈ میں میزائل دھماکے کے بعد برطانوی وزیراعظم رشی سوناک اور چین کے صدر ژی جن پنگ کی طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی گئی۔ انڈونیشیا میں جی20سربراہی اجلاس میں ہونے والی یہ ملاقات 2018 کے بعد کسی برطانوی وزیراعظم اور چینی رہنما کے درمیان پہلی ذاتی ملاقات تھی۔ ابتدائی رپورٹس میں یوکرین کے قریب ہونے والے اس دھماکے کا ذمہ دار روس کو قرار دیا گیا تھا لیکن ماسکو نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ اس کا موقف ہے کہ ان کا اس میزائل میں ہونے والی اموات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نمبر10کے ترجمان نے برطانوی وزیراعظم اور چینی صد ر کی ملاقات کی منسوخی کا مورالزام شیڈولنگ کے مسائل کو ٹھہرایا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان مائو ننگ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس ملاقات کی منسوخی کے بارے میں پیش کرنے کیلئے کوئی انفارمیشن نہیں ہیں۔ پولش صدر اینڈریزج ڈوڈا نے رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں واضح نہیں ہے کہ یہ دھماکہ کس طرح ہوا ہے اور انویسٹی گیٹرز اس دھماکے کے تمام امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے کہ یہ میزائل کس نے لانچ کیا ہے، غالباً یہ روسی ساختہ میزائل تھا لیکن فی الحال تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ابھی کوئی بات حتمی طور پر نہیں کہی جا سکتی جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ میزائل روس سے فائر کیا گیا ہو۔ یہ بات انہوں نے جی 20 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ دوسری جانب برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے کہا کہ برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک ابھی یہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا ا ور کیسے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صحیح ہے کہ ہم نے اس پراسس کو ختم کر دیا ہے۔ جی 20 کانفرنس کے موقع پر مسٹر رشی سوناک اور چینی صدر ژی جن پنگ کی ملاقات لندن اور بیجنگ کے درمیان لندن اور بیجنگ کے بگڑتے ہوئے تعلقات، ہانگ کانگ اور حالیہ برسوں میں چین میں انسانی حقوق کے ریکارڈ کے پس منظر میں ہونے والی تھی۔ ڈاؤننگ سٹریٹ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سوناک چین کی حوصلہ افزائی کریں گے کہ وہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی کو حل کرنے، علاقائی استحکام یقینی بنانے اور یوکرین میں جنگ کی تباہ کن صورت حال کے عالمی اثرات سے نمٹنے میں اپنا کردار ادا کرنے کے سلسلے میں اپنی گلوبل حیثیت کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرے۔ کامنز فارن افیئرز کمیٹی (CFAC) کی سربراہ ایلیسیا کیرنز نے کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ وزیراعظم کی ملاقات منسوخ کردی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات چیت اہم تھی، اس وقت اس اہم ملاقات کی منسوخی سے اعتماد کا خسارہ واضح ہے۔ ایلیسیا کیرنز نے کہا کہ ان حالات میں یہ ملاقات ہماری پوزیشن کے تعین اور غلط اندازوں کو روکنے کیلئے بہتر تعلقات کی راہ بنانے ہموار کرنے کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل تھی۔ کچھ کنزرویٹو ایم پیز نے حکومت سے چین کے بارے میں سخت موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ سال چین نے خدشات کا اظہار کرنے کے بعد پانچ ارکان پارلیمنٹ اور دو پیئرز پر پابندی لگا دی تھی، جنہوں نے سنکیانگ میں ایغور مسلم اقلیتی گروپ کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں تشویش کا اظہارکیا تھا۔ برطانوی وزیراعظم رشی سوناک کی پیشرو لز ٹرس فارن پالیسی ریویو کے حصے کے طور پر مبینہ طور پر چین کو برطانیہ کیلئے ایک خطرناک ملک کی حیثیت سے دوبارہ کیٹیگری میں لانے کا منصوبہ بنا رہی تھیں۔ منگل کو رشی سوناک سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ بھی ایسا ہی کریں گے تو برطانوی وزیراعظم نے رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ چین واضح طور پر ہماری اقدار اور ہمارے مفادات کیلئے ایک سسٹمیٹک تھریٹ ہے اور یہ ٹھیک ہے کہ وہ ہمارے لئے ایک سسٹمیٹک چیلنج ہے اور وہ بلاشبہ ہماری اکنامک سیکورٹی کیلئے خطرے کے اعتبار سے سب سے بڑی ریاست ہے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ بات چیت کئے بغیر کلائیمیٹ چینج اور یوکرین میں جنگ جیسے گلوبل چیلنجز کو حل کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

یورپ سے سے مزید