• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیجان ختم، جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف، جنرل ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف تعینات، وزیراعظم کی سمری پر صدر عارف علوی نے تقرریوں کی منظوری دی

اسلام آباد، کراچی( مانیٹرنگ نیوز، جنگ نیوز) پاک فوج کا نیا سپہ سالار کون ہوگا؟اس حوالےسے کئی روز سے جاری ہیجان ختم ہوگیا .

جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف ،جنرل ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی تعینات، وزیراعظم کی سمری پر صدر عارف علوی نے تقرریوں کی منظوری دیدی،جنرل عاصم منیر اعزازی شمشیر یافتہ، DGملٹری انٹیلی جنس، ISI کے سربراہ، کور کمانڈر گوجرانوالہ رہ چکے، حافظ قرآن بھی ہیں.


جنرل ساحر شمشاد DG ملٹری آپریشنز، چیف آف جنرل اسٹاف، کورکمانڈر راولپنڈی رہے،صدر مملکت عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف سے نئے آرمی چیف اورچیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں،جنرل عاصم منیرکی تعیناتی کا اطلاق 29نومبر، جنرل ساحر شمشاد کا27نومبر سے ہوگا.

وزیراعظم شہباز شریف کاکہناتھاکہ فوجی قیادت کی تقرری کیلئے سینیارٹی کے اصول پر فیصلہ ادارے کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ ملک میں استحکام کا بھی باعث ہوگا.

اہم ترین تقرریوں کے دوران ڈی جی ISI لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے بھی شہباز شریف سے ملاقات کی ۔تفصیلات کےمطابق صدر مملکت عارف علوی نے اہم تقرریوں سے متعلق سمری پر دستخط کردیے جس کے بعد جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر ہوگئے.

صدر مملکت عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر منظوری دی،ایوان صدر کے مطابق جنرل سیدعاصم منیر کی بطور چیف آف آرمی اسٹاف تعیناتی کا اطلاق 29 نومبر 2022سے ہوگا جبکہ جنرل ساحر شمشاد مرزا کی بطور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی تعیناتی کا اطلاق 27 نومبر سے ہوگا.

قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں بتایا تھا کہ وزیراعظم نے اپنا آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو نیا آرمی چیف اور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جیو نیوز کے ذرائع کےمطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو ری ٹین کرنے کی سمری پڑھ کر سنائی جسے کابینہ نے متفقہ طور پر منظور کیا.

پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کسی افسر کی جب ریٹائرمنٹ کا وقت آتا ہے تو وزارت دفاع میں ایک پرمیشن کی درخواست آتی ہے اسی طرح سے عاصم منیر نے بھی وزارت دفاع میں ریٹائرمنٹ کی پرمیشن کی درخواست دی جسے وزارت دفاع نے مسترد کردیا اور انہیں ری ٹین کرنے کا فیصلہ کیا گیا.

پاکستان آرمی ایکٹ میں یہ قانون موجود ہےکہ کسی بھی افسر کو ری ٹین کیاجاسکتا ہے، اسی لیے وزارت دفاع نے حفاظتی انتظامات کے تحت لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کی ری ٹین کی سمری بنائی تاکہ صدر کی جانب سے سمری روکے جانے کی صورت میں عاصم منیر 27نومبر کو ریٹائر نہیں ہوں گے اور یہ عمل قانونی طور پر بہتر طریقے سے انجام دیا جاسکے۔وفاقی کابینہ نے نامزد آرمی چیف عاصم منیر کے ری ٹین اور ان کے آرمی چیف بننے کے فیصلے کی متفقہ منظوری دی۔

جنرل عاصم منیر نے بطور لیفٹیننٹ کرنل مدینہ منورہ میں تعیناتی کے دوران اپنے شوق کے باعث38سال کی عمر میں حفظ قر آن کی سعادت حاصل کی، وہ مثالی یادداشت کے حامل ہیں،انہیں دوران تربیت اعزازی شمشیرسے بھی نوازا گیا،ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی میں رہنےوالے پہلے آرمی چیف ہیں، جنرل عاصم منیر کورکمانڈر گوجرانوالہ،آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ رہے جب کہ انہوں نے آفیسرز ٹریننگ اسکول سے تربیت مکمل کی.

 جنرل عاصم منیر 2014 میں کمانڈر فورس کمانڈ ناردرن ایریا تعینات ہوئے اور 2017 میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس کے عہدے پر فائز ہوئے جب کہ عاصم منیر کو اکتوبر 2018 میں ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا۔ جنرل عاصم منیر جون 2019 میں کور کمانڈر گوجرانوالہ کے عہدے پر تعینات ہوئے، وہ اکتوبر2021 سے جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹرجنرل کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی میں رہ چکے ہیں۔جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنے فوجی کیرئیر کا آغاز 8 سندھ رجمنٹ سے کیا اور وہ پی ایم اے سے تربیت مکمل کرکے پاک فوج میں شامل ہوئے جب کہ فور اسٹارجنرلزکی تعیناتی کی سنیارٹی لسٹ میں جنرل ساحر دوسرے نمبر پر تھے۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا ستمبر 2021 سے کورکمانڈر راولپنڈی ہیں، وہ جون 2019 میں چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پرفائز ہوئے جب کہ مختصرمدت کیلئے ایڈجوٹنٹ جنرل جی ایچ کیو بھی رہے۔جنرل ساحر شمشاد مرزا اکتوبر 2018 میں وائس چیف آف جنرل اسٹاف تعینات ہوئے.

 انہوں نے 2015 تا 2018 ڈی جی ملٹری آپریشنز خدمات انجام دیں، ساحر شمشاد مرزا نے بطورلیفٹیننٹ کرنل، بریگیڈیئراور میجرجنرل ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں خدمات انجام دیں۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ٹی ٹی پی اور دیگردہشتگرد گروپوں کے خلاف آپریشنز سپروائز کیے اور وہ انٹرا افغان ڈائیلاگ میں بھی متحرک کردار ادا کرتے رہے۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا گلگت بلتستان اصلاحات کمیٹی کا بھی حصہ رہے، انہوں نے جی او سی 40 انفینٹری ڈویژن اوکاڑہ میں بھی خدمات انجام دیں، وہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے دور میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز رہے ،ٹین کور راولپنڈی کےکور کمانڈر کےطور پر بھی خدمات ہیں ۔تعیناتی کے فیصلے کے بعدجنرل عاصم منیر اور جنرل ساحر شمشاد نے صدرعارف علوی سے ملاقاتیں کیں.

صدر مملکت نے نئے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو نئی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر مبارکباد دی۔

وزیرعظم آفس کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور چیف آف آرمی سٹاف لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر نے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی.

 وزیراعظم نے جنرل ساحر شمشاد مرزا اورجنرل سید عاصم منیر کو مبارکباد دی اور ان کی نئی ذمہ داریوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا.

 وزیراعظم نے کہا کہ امید ہے کہ آپ کی سربراہی میں مسلح افواج قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز سے احسن انداز میں نمٹیں گی اور ملک سے دہشت گردی کے عفریت کو مکمل ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی رہیں گی.

تعیناتی کے فیصلے کے بعد وزیراعظم کاکہناتھاکہ سنیارٹی کے اصول پر فیصلہ ادارے کی مضبوطی کے ساتھ ملک میں استحکام کا باعث بنے گا۔

مزید برآں ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے وزیراعظم آفس میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، ڈی جی آئی ایس آئی نے وزیراعظم شہباز شریف کو موجودہ امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

اہم خبریں سے مزید