• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قیمتوں میں اضافے کے باعث طلبہ کی نصف تعداد مالی مشکل کا شکار ہوگئی، سرکاری سروے

لندن (پی اے) قیمتوں میں اضافے کے سبب طلبہ کی نصف تعداد مالی مشکل کا شکار ہے۔ ایک سرکاری سروے کے مطابق انگلینڈ کے نصف تعداد میں طلبہ مصارف زندگی بڑھنے کے باعث رقم کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ آفس فار نیشنل سٹیٹیکٹس کی ریسرچ کے مطابق تین چوتھائی طلبہ کو یہ فکر بھی ہےکہ بڑھتی ہوئی قیمتیں ان کی تعلیمی کامیابی پر اثرانداز ہوں گی۔ 11.1 فیصد مہنگائی کی سرکاری شرح کے ساتھ قیمتیں 41سال میں تیز ترین شرح سے بڑھ رہی ہیں۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے مزید قرضہ لیا ہے کیونکہ ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی ہے عام طور پر طلبہ حکومت کے مصارف زندگی پے منٹس کیلئے کوالیفائی نہیں کرتے، بہرحال یونیورسٹیاں اور کالج طلبا کے لئے سپورٹ آفر کر رہے ہیں جس میں بڑھی ہوئی ہارڈ شپ گرانٹس، سستے کھانے اور فری پیریڈ پروڈکٹس شامل ہیں۔ گزشتہ ہفتے یونیورسٹی آف مانچسٹر نے کہا تھا کہ وہ اپنے کل وقتی طلبہ کو 9ملین پونڈ کی سپورٹ اسکیم کے حصے کے طور پر 170پونڈ کا ایک آف پے منٹ دے گی جس کا مقصد مصارف زندگی میں مدد کرنا ہے اس نے کہا کہ وہ طلبا کی مدد کے لئے ای بکس دے گی اور لائبریری کے جرمانوں کا خاتمہ کرے گی اور دوسرے اقدامات بھی کرے گی۔ آفس نے کہا ہے کہ اس کا سروے اپنی نوعیت کی پہلی سرکاری ریسرچ ہے۔ یہ آزمائشی اور 4ہزار طلبہ کی آرا پر مبنی ہے ہر 4 طلبہ میں سے ایک کا کہنا ہے کہ اس نے کھانے اور انرجی بلز کے لئے نیا قرضہ لیا ہے۔ دریں اثنا تقریباً نصف تعداد میں طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی ہے ۔ او این ایس کے مطابق اعلیٰ تعلیم کے 91فیصد طلبہ نے کہا ہے کہ پچھلے سال کے مقابلے میں ان کے مصارف زندگی میں اضافہ ہوا ہے اور اتنی ہی تعداد میں برھتے ہوئے مصارف زندگی پر تشویش کا شکار ہیں۔ جوابات دینے والوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کی تعلیم پر بھی تنہائی کا اثر پڑا ہے۔ 29فیصد بچت کیلئے غیر لازمی لیکچرر اور ٹیوٹورئیلز سے بچ رہے ہیں۔ تقریباً 31فیصد رقم کے محتاج کورس کے اضافی ایونٹس میں شریک نہ ہونے کا انتخاب کررہے ہیں جن میں فیلڈ ٹرپس اور کانفرنسیں شامل ہیں۔ سروے کے مطابق 40 فیصد طلبہ رقم بچانے کے لئے گھر پر زیادہ سٹڈی کر رہے ہیں ہر 5 میں سے ایک طلبا نے بتایا کہ وہ واپس آبائی گھر جانے اور یونیورسٹی کے سفر پر غور کر رہے ہیں۔ مختلف سروسز سے پتہ چلا ہے کہ طلبہ مالی اور ذہنی صحت کے خدشات کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ بڑھتی ہوئی قیمتیں ان کی بہبود پر اثرانداز ہو رہی ہیں۔ گزشتہ ماہ بی بی سی ریسرچ سے نشاندہی ہوئی تھی کہ ہر دس نوجوانوں میں سے ایک نے گزشتہ 6ماہ کے دوران فوڈ بنک کا استعمال کیا۔ ریڈیو ون اور بی بی سی نیوز بیٹ کے لئے اپسوس کے آن لائن سروے میں 2719 برطانوی نوجوانوں کے نمائندہ سیمپل سے ان کی فکرات اور خدشات کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔ ستمبر میں ویب سائٹ سیودی سٹوڈنٹ کے ایک علیحدہ سروے میں پتہ چلا تھا کہ ہر 5میں سے 4طلبہ نے یونیورسٹی چھوڑنے کے امکان پر غور کیا۔ نصف تعداد میں طلبہ نے اس کا سبب مالی فکرات بتائیں۔ ہر دس میں سے 8طلبہ نے کہا کہ انہیں گزارا کرنے کی فکر ہے کیونکہ قرضہ مصارف زندگی سےکم پڑ رہا ہے۔

یورپ سے سے مزید