لندن (جنگ نیوز) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کی لندن میں سات مہنگی پراپرٹیز کے حصول کی جنگ میں بانی متحدہ اور ان کے پرانے ساتھی لندن ہائی کورٹ میں آمنے سامنے آگئے۔ بانی متحدہ کی رہائش گاہ سمیت 7 پراپرٹیز کی قیمت 12 ملین پاؤنڈز سے زائد ہے۔ بانی متحدہ کے سابق ساتھی امین الحق، ندیم نصرت، طارق میر متحد ہوکرقانونی جنگ کیلئے تیار ہیں۔ فاروق ستار اور وسیم اختر ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں بانی متحدہ کے خلاف گواہی دیں گے۔ جیو نیوز کے مطابق شمالی لندن کے مہنگے علاقوں میں واقع پراپرٹیز کے حصول کیلئے امین الحق نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ پراپرٹیز سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی پر غریب اور ناداروں کا حق ہے، ایم کیو ایم لندن نے آمدن سے غربا کی امداد نہ کرکے شق کی خلاف ورزی کی ہے، لہٰذا پراپرٹیز پر غریبوں کا حق ہے، ایم کیو ایم لندن کو ان کے غلط استعمال سے روکا جائے۔ بانی متحدہ کی 22 اگست 2016 کی متنازع تقریر کے بعد انھیں پارٹی قیادت سے علیحدہ کردیا گیا تھا۔ بانی متحدہ کے قریبی ذرائع کے مطابق جب پراپرٹیز خریدی گئیں تو اس وقت ایم کیو ایم پاکستان کا وجود ہی نہیں تھا، ایم کیو ایم پاکستان نے ان پراپرٹیز کو کبھی اپنے اثاثوں کے طور پرالیکشن کمیشن میں ظاہر نہیں کیا ہے۔