• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا ایمرجنسی کے نام پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی میں کروڑوں کے گھپلے

راولپنڈی (راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) کورونا ایمرجنسی کے نام پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی میں کروڑوں کے گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے جس کی رپورٹ وزیر صحت پنجاب‘ سیکرٹری صحت‘ ایڈمنسٹریٹر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی/ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور ڈسٹرکٹ آڈٹ آفس راولپنڈی کو بھجوا دی گئی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق کورونا آگاہی کیلئے 22لاکھ کے پینا فلیکس بنوائے گئے جس کے کوئی شواہد موجود نہیں پائے گئے۔ ضلع اٹک میں ساڑھے تین سو روپے میں پرنٹ ہونیوالا لیب ریفرل فارم ضلع راولپنڈی میں 1462روپے میں پرنٹ کرایا گیا اور سرکاری خزانے کو 43لاکھ 87ہزار کے لگ بھگ نقصان پہنچایا گیا۔ وی ٹی ایم وائرس ٹرانسپورٹ میڈیم شیشے کی وائل این ڈی ایم اے اور پنجاب حکومت کی طرف سے سپلائی اور سٹاک میں موجود ہونے کے باوجود بیس ہزار وائلز 56لاکھ میں جبکہ دوسری مرتبہ 40ہزار وائلز تقریباً 2کروڑ میں خریدی گئیں۔ ریجنل آڈٹ ٹیم کی طرف سے ڈسٹرکٹ اکاؤٹس آفس کے آڈٹ میں بے ضابطگیاں سامنے آ گئیں۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے مارچ 2020ء کو ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کی تھی‘ 2021ء دسمبر میں کورونا ایمرجنسی ختم کر کے ویکسی نیشن سنٹرز بنائے گئے جس کے بعد تمام گھپلے کئے گئے۔ خریداریوں کیلئے کسی بھی ہیلتھ سنٹر کی طرف سے ریکوزیشن نہیں تھی بلکہ سٹور کیپر کی طرف سے ریکوزیشن دی گئیں۔ سرجیکل آیٹمز مستند ڈسٹری بیوٹرز کی بجائے جنرل آرڈر سپلائرز سے مال خریدا گیا۔ لیب ریفرل فارم کی پنجاب پرنٹنگ پریس سے پرنٹنگ کیلئے کوئی این او سی موجود نہیں۔
اسلام آباد سے مزید