اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے قائداعظم یونیورسٹی اور بہارہ کہو بائی پاس تنازع پر کمیٹی کی سفارشات ، واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کی دو عمارات کی شفاف بڈنگ کے عمل کے ذریعے نیلام کرنے سمیت دیگر نکات کی منظوری دیدی ہے.
پاکستان نے نیلام نہ کیا تو امریکی حکومت نیلام کردیگی،68لاکھ ڈالر کی بولی لگی ہے،تین ماہ میں مزید1 لاکھ ڈالرٹیکس بھرنا پڑے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں کیا۔
اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم نے اعظم نذیر تارڑ کے بطور وزیرقانون خدمات کو سراہا۔وفاقی کابینہ اراکین اعظم نذیر تارڑ کے گھر بھی گئے اور انہیں وزیراعظم کی جانب سے استعفیٰ منظور نہ کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے وزیراعظم کی ہدایت پر دوبارہ وزارت کا قلمدان سنبھالا اور وفاقی کابینہ اجلاس میں بھی شرکت کی۔ اجلاس میں کوئٹہ میں خودکش حملے کی شدید مذمت کی گئی، شہداکے لئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی گئی۔
وفاقی کابینہ نے پولیو کے خاتمے کے لئے قومی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
اجلاس کو بتایا گیاکہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کے زیر استعمال 2 عمارتوں کے معاملے پربحث ہوئی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ 2010 میں اس وقت کے وزیراعظم کی ہدایت پر دونوں عمارتوں کی تزین و آرائش کی منظوری دی گئی تھی ، ابھی تک ایک عمارت کی تزین و آرائش کا 60 فیصد کام مکمل نہیں ہوا جبکہ ایک عمارت کا کام مکمل ہوچکا ہے.
2018 میں اس عمارت کا سفارتی سٹیٹس ختم کر دیا تھا ، اب یہ ایک پرائیویٹ جائیداد ہے اس پر ٹیکس رجیم بھی کم ہوگئی ، 2019 سے لیکر اب تک8لاکھ 19ہزار ڈالر کا ٹیکس ادا کر چکے ہیں ، بروقت فیصلے نہ ہونے سے ہم جائیداد استعمال نہیں کررہے لیکن ٹیکس ادا کررہے ہیں۔