یوں تو دنیا کے تیز ترین جانور کے طور پر چیتا مشہور ہے لیکن اس کے دوڑنے کی رفتار باز (شکرا) کے قریب تر بھی نہیں پہنچ پاتی، کیونکہ باز جب اپنے وسیع پروں کا استعمال کرکے فضا میں اڑتا ہے تو بلاشبہ اس کی رفتار 300 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہوتی ہے۔
پہاڑوں اور ساحلی چٹانوں پر بسیرا کرنے والے باز کو کرہ ارض پر تیز اور مشاق ترین جانور سمجھا جاتا ہے، اس کی بہترین کارکردگی کی وجہ اس کی بے مثال رفتار ہے۔
اس کا مخصوص قسم کا فضائی غوطہ تو اس قدر شاندار ہوتا ہے کہ اس وقت اس کی رفتار اوسطاً 320 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔
تاہم اب تک جو بلند ترین رفتار کا اندازہ لگایا گیا ہے اس کے مطابق ان پہاڑی اور ساحلی شکروں کی یہ رفتار 389 کلومیٹر یا 242 میل فی گھنٹہ تک ہوتی ہے۔
یہ رفتار انہیں بیشتر کمرشل دستیاب کاروں سے بھی زیادہ تیز رفتار ہونے کا حامل ثابت کرتی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ آزاد، جنگلی یا چٹانوں پر پایا جانے والا باز عام طور پر جب اڑنا شروع کرتا ہے تو اس کی رفتار 40 سے 55 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے، لیکن جب یہ شکار کے تعاقب میں غوطہ لگاتا ہے تو یہ رفتار بڑھتے بڑھتے 112 کلومیٹر تک پہنچ جاتی ہے۔