لندن(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ہمیں خدا نے برطانوی عدالتوں میں سر خرو کر دیا، سر سے پائوں تک کرپٹ شخص دوسروں پر الزامات لگا رہا ہے، ، جلد وہ دن آئے گا جب عمران خان اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا،عمران خان کسی ایک منصوبے کا نام بتائیں جس کی بنیاد انہوں نے رکھی ہو یا جس کے بارے میں یہ فخر سے کہہ سکیں کہ یہ منصوبہ ہم نے شروع کیا تھا اور پایہ تکمیل تک پہنچایا، ایک بتائیں، ایک، کوئی نام ہے تو بتادوبھائی ۔ بلین ٹری منصوبہ اور القادر ٹرسٹ کی تفصیل سامنے آئی ہے اور مزید بھی آئے گی، لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہوں گے، یہ50، 50 ارب روپے کی کرپشن ہے، اس کی انکوائری آگے ہو گی،پاکستان میںیہ سلسلہ ڈھیلا ڈھالا ہوتا ہے کہ جو ایک ہفتے کا کام ہے وہ جاکردوسالوں میں ہوتا ہے، جلد وہ دن آئے گا جب عمران خان اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔ان خیالات کااظہار نوازشریف نے ہفتہ کے روز میڈیا سے گفتگو میں کیا۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ خداتعالیٰ نے مجھے،شہبازشریف ،شریف فیملی اور مسلم لیگ (ن)کو سرخرو کیا ہے،عمران خان او ر شہزاد اکبر نے جھوٹے الزامات لگا ئے تھے،ان الزامات پر برطانوی اخبار ڈیلی میل نے معافی مانگی کہ ہماری خبر جھوٹی تھی اورہمیں کوئی ثبوت نہیں مل سکا، جومنی لانڈرنگ، کرپشن ، مس یوز آف آفس ، مس یوز آف فنڈز اور کک بیک کے الزامات عمران خان اور شہزاد اکبر کے کہنے پر انہوں نے شہباز شریف پر لگائے تھے۔ ان الزامات کے بارے میں نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی کچھ عرصہ قبل شہباز شریف کو کلین چٹ دی ہے اور اب ڈیلی میل نے الزامات پر معافی مانگی ہے۔ عمران خان، شہزاد اکبر اوران کی پارٹی کے ساتھیوں کو اپنا سر شرم سے جھکانا چاہیے کہ ہم نے پاکستان کو اور پاکستان کے سیاسی لوگوں کو ملک اندر بھی اور ملک سے باہر بھی بدنام کرنے کی کوئی بھی کسر نہیں چھوڑی، خداتعالیٰ نے ان کو الٹا جھوٹا ثابت کیا ہے۔جسٹس شوکت صدیقی کیا کہہ رہے ہیں، جج ارشد ملک کیا کہہ گئے ہیں اور ثاقب نثار کی آڈیو لیکس آئی ہیں، یہ سب کس چیز کا ثبوت ہیں،ہماری بے گناہی کا ثبوت ہیں۔ ابھی مریم نوازشریف کے حق میں فیصلہ آیا ہے اور عدالت نے قراردیا ہے کہ ہمیں کوئی شواہد نہیں ملے، یہ پاکستان کو اور پاکستان کی سیاسی قیادت کو بدنام کرنے کے لیے سازش کی گئی تھی۔عمران خان کو اتنا سوچنا چاہیے ، عمران خان اوپر خود اتنے الزامات ہیں ، بلکہ صرف الزامات نہیں،توشہ خانہ کے حوالے سے ثبوت آگئے ہیں اور یہ بچے، بچے کی زبان پر ہے، ابھی اور بھی بہت سارے کیسز عمران خان کے خلاف ہیں جو شخص خود کرپشن میں سر سے لے کر پائوں تک ملوث ہو وہ دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگائے اورپھر دوسروں کو برطانیہ کی عدالتوں اور حکومتوں سے بے گناہی کے سرٹیفکیٹ ملیں اور پھر یہاں کے اخباروں کی طرف سے معافی مانگی جائے کہ ہمیںمعاف کردیں ہم نے غلط خبر چھاپی، دیکھیں اور ان چیزوں کو سمجھ کر پاکستان میں اگلاقدم اٹھائیں، میں پاکستانی قوم کو بھی کہوں گا کہ انہیں ان سب چیزوں کی طرف بڑے غور سے دیکھنا چاہیے اور سمجھنا چاہیے ۔ نواز شریف نے کہا کہ ہم تو مفت میں ہی اپنے اوپر کیس بنواتے رہے یا ہمارے خلاف کیس بنائے جاتے رہے، ہمیں تو مفت میں جلاوطنیاں بھگتنا پڑیں اور جیلیں بھگتنا پڑیں،میرے اوپر تو ہائی جیکنگ کا کیس بھی بنادیا گیا تھا، کون سی ہائی جیکنگ آج تک سامنے آئی ہے،مجھے بتائیں، پاکستانی قوم بھی مجھے بتائے کہ کبھی انہوں نے پوچھا کہ کیوں ہائی جیکنگ کا جھوٹا کیس نوازشریف پر بنایا گیا تھا، باقی بھی کیسز دیکھیں، میں نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، کیوں نہیں لی، اس کے باوجود مجھے نااہل کردیا گیا، ملک کا وزیر اعظم اور 24کروڑ عوام کے وزیر اعظم کو 10ہزارریال ماہانہ تنخواہ نہ لینے پر اس کو نااہل کردیا اور پاکستان کا یہ حشر کردیا جو آپ اور میں آج دیکھ رہے ہیں۔ نوازشریف کا کہناتھا کہ غریب آدمی کی مت ماری گئی ہے وہ اپنی روزی نہیں کما سکتااور نہ اپنے بال بچوں کا پیٹ پال سکتاہے۔