لندن/ لوٹن (نمائندہ جنگ) انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کے زیر اہتمام برطانیہ کے ہاوس آف کامنز کے کمیٹی روم میں ایک انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس ممتاز کشمیری اکیڈیمک اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سفارتی شعبے کے سربراہ پروفیسر راجہ ظفر خان کی سرپرستی و زیر نگرانی منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں برطانوی اراکین پارلیمنٹ، ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسے دیگر انسانی حقوق کے اداروں کے نمائندگان و علمبردار، نامور قانون دانوں و دانشوروں اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سینئر رہنماوں نے شرکت کی۔کانفرنس کے دو گھنٹے کے سیشن کی ایم پی تن من جیت سنگھ ڈھیسی نے صدارت کی جب کہ نظامت کے فرائض صدر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ زون لیاقت علی لون نے سر انجام دیئے، کانفرنس میں کشمیری رہنماؤں نے اپنی سیر حاصل گفتگو کے دوران ریاست بھر میں باالخصوص بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں پڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے برطانوی حکومت سے جملہ مسائل کا نوٹس لے کر بھارت سرکار تک اپنے تحفظات پہنچانے کا مطالبہ کیا۔شرکاء باالخصوص برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے قائد انقلاب بھارتی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر قید چیئرمین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ محمد یاسین ملک کو سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بنانے اور فرضی مقدمات کی آڑ میں انہیں عمر قید کی سزا سنائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ کانفرنس میں محبوس قائد انقلاب محمد یاسین ملک کی زوجہ مشعال حسین ملک نے بھی اپنے آن لائن خطاب میں کہا کہ بھارت کی جانب سے ان کے خاوند محمد یاسین ملک کو بھارت نے عدالتی دہشت گردی کے زریعے عمر قید کی سزا سنائی جب کہ یاسین ملک کا قصور پرامن زرائع سے آزادی کی جدوجہد کا جاری رکھنا ہے۔ انہوں نے محمد یاسین ملک سمیت جملہ آزادی پسند اسیران کی فوری رہائی میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی اپیل کی۔ کانفرنس سے بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر سے اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے مشہور و معروف بزرگ ٹریڈ یونین پنڈت رہنما سمپت پرکاش نے آن لائن خطاب میں یاسین ملک کو ریاست جموں کشمیر کا واحد، ممتاز، قابل تقلید، قدآور اور عوامی سیاسی رہنما قرار دیتے ہوئے بھارت کی موجودہ انتہا پسند اور سخت گیر سرکار کی جانب سے انہیں سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بنانے کی مذمت کی۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سفارتی شعبے کے سربراہ پروفیسر راجہ ظفر خان نے قراردادوں کا متن پڑھا ،جے کے ایل ایف کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار کے مطابق شرکاء کانفرنس نے اتفاق رائے کے ساتھ قراردادوں کو منظور کیا۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کے زیر اہتمام اس کانفرنس میں سلائو سے منتخب ممبر پارلیمنٹ تن من جیت سنگھ ڈھیسی (شیڈو منسٹر برائے ٹرانسپورٹ)، لوٹن سے لیبر پارٹی ایم پی ریچل ہاپکنز (شیڈو منسٹر برائے ڈیفنس)، لوٹن سے لبرل ڈیموکریٹس لارڈ قربان حسین، لیڈز سے لیبر پارٹی ایم پی ایلکس سوبل، لیڈز سے لیبرپارٹی ایم پی محترمہ ہلیری بین، پیٹربارو کنزرویٹو ایم پی پال برسٹو، کراولی کنزرویٹو ایم پی ہنری سمتھ اور اسکاٹ لینڈ سے کینی میک آسکل مشرقی لوتھیان کے لیے البا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے علاوہ اقوام متحدہ میں رجسٹرڈ شدہ جموں کشمیر کونسل برائے انسانی حقوق کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر سید نذیر احمد گیلانی، مقبوضہ کشمیری رہنما ارشاد ملک ایڈووکیٹ نے بھی اظہار خیال کیا۔ کانفرنس کے شرکاءمیں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی چیف آرگنائزر صابر گل، ممبر سپریم کونسل طارق شریف، ممبر سپریم کونسل ایس ایم ابراھیم ایڈووکیٹ اور برطانیہ زون کے سیاسی شعبے کے سربراہ سردار نسیم اقبال ایڈووکیٹ، سینئر نائب صدر چوہدری یوسف، نائب صدر اسد کیانی کے علاوہ ممبر سفارتی شعبہ محمود حسین، زونل آرگنائزر سردار امجد نواز، زونل جنرل سیکرٹری تنویر ملک، زونل سیکرٹری اطلاعات سردار گلفراز خان، سینئر رہنما مشتاق ملک، سردار حفیظ خان، یاسر نوید، افتخار شریف، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فاخر علی، ثناء ملک (دختر مشتاق ملک)، لالہ گلنواز، راجہ ذولقرنین، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نمائندے، فلسطینی سالیڈیرٹی کمپین کے نمائندے کمال حواش، جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے سردار شبیر ایڈووکیٹ اور گلفراز عارف، یوکے پی این پی کےکاشف عباسی، لیڈز کے سابق میئر کونسلر محمد اقبال، کونسلر ارشد محمود، فائٹ فار رائٹ انٹرنیشنل کے ریان الدین، دل خالصہ کےگورچرن سنگھ اور نیشن ودآوٹ سٹیٹس کے فیصل مرامازی و صلاح احوازی شامل تھے۔ پروفیسر راجہ ظفر خان نے قراردادوں کا متن پڑھتے ہوئے کہا یہ کہ کانفرنس بچوں اور مسلح تنازعات پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی مئی 2018ء اور ہندوستان و پاکستان کے زیر انتظام ریاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی طرف سے جون 2018 و جولائی 2019 ء کو پیش کردہ رپورٹس کا خیرمقدم کرتی ہے جو انسانی حقوق کی صورتحال کو درست کرنے اور بین الاقوامی قانون کے تحت حق خودارادیت کا احترام کرنے کی سفارش پیش کرتے ہوئے اقوام متحدہ کو یاد دلاتا ہے کہ چونکہ ہندوستان اور پاکستان جموں کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کے مسئلے کو حل کرانے میں ناکام رہے ہیں، لہٰذا اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصول کے تحت سلامتی کونسل کو جموں کشمیر پر اقوام متحدہ کے سانچے میں دیئے گئے شیڈول کو نافذ کرنے پر فوری طور پر غور کرنا چاہیے۔