• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معیشت اتنی تباہ، لاعلم تھا، حلف اٹھایا تو پتا چلا دیوالیہ ہونے جارہے ہیں اور IMF سے معاہدہ ختم ہوچکا، وزیراعظم

ڈیرہ اسماعیل خان (اے پی پی، جنگ نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب میں نے حلف اٹھایا تو مجھے بھی علم نہیں تھا کہ پاکستان کی معیشت اتنی زیادہ تباہ ہو چکی ہے، پاکستان دیوالیہ ہونے جارہا ہے اور آئی ایم ایف سے معاہدہ ختم ہوچکا ہے، لیکن مخلوط حکومت اور اداروں کی کاوشوں نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا، عمران خان نے چین کواتنا ناراض کردیا تھا، ایک واقعہ بتادوں تو سب حیران ہوجائینگے، عمران نیازی نے گھڑی بیچ کر پاکستان کی عزت خاک میں ملادی، 2017تک ترقیاتی کام ہوئے اسکی بعد کی حکومت نے ہر چیز پر غلاف رکھ دیا، دہشت گردی پھرجنم لے رہی ہے،اس ناسور کا سر کچلنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائینگے، باقی 8 ماہ میں بھرپور کام کرینگے، پھر عوام یہ فیصلہ کرینگے کہ ووٹ خدمت کرنیوالوں کو دینا ہے یا جھوٹے نعرے لگانے والوں کو،سیلاب متاثرین کی آبادکاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، سیلاب متاثرین کی گھروں میں آبادکاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں سے جنوبی خیبرپختونخوا اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقی و خوشحالی آئیگی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے سنگ بنیاد اور افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں جے یو آئی (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات مولانا عبدالواسع، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب سمیت اعلیٰ سرکاری افسران اور عمائدین علاقہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے خود اعتمادی کے ساتھ پالیسی اپنانا ہوگی، سابقہ حکومت نے بین الاقوامی برادری کا اعتماد تباہ کردیا، ہمیں سود کا خاتمہ کرنا ہوگا، سود کے خلاف فیصلہ خوش آئند ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کا فتنہ دوبارہ سر اٹھا رہا ہے، بنوں میں انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور کمانڈو افسران اور جوانوں نے آپریشن کیا، آپریشن میں حصہ لینے والے افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ اس واقعہ میں شہید ہونے والے افسران اور اہلکار ہمارے ہیرو ہیں، ان کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا، بلوچستان میں بھی ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، اس معاملہ پر اجلاس طلب کیا گیا ہے، ان واقعات کی روک تھام اور دہشت گردی کے ناسور کو کچلنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی، وفاقی و صوبائی حکومتیں اور ادارے مل کر بھتہ خوری، اغواء اور دہشت گردی کے فتنے کو کچل دینگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے نوشہرہ، چارسدہ، کالام، کوہستان، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں بہت نقصان ہوا، مخلوط حکومت اور صوبے سیلاب متاثرین کی گھروں میں دوبارہ آبادکاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے اپنے دور میں ترقیاتی منصوبوں کو التواء میں ڈالے رکھا، معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا جس سے ترقی اور خوشحالی رک گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کے بے پناہ چیلنجز موجود ہیں، سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، دنیا میں کساد بازاری ہے، تیل و گیس کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں تاہم عوام پریشان نہ ہوں مخلوط حکومت اور ادارے ملک کو مشکل سے نکالیں گے، اگر ہم محنت کریں تو پاکستان ترقی و خوشحالی کی راہ پر چلے گا، نعروں، مرثیوں اور اشعار سے نہیں محنت سے ملک ترقی کریگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان ژوب سی پیک روٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ سے ہزاروں ایکڑ اراضی سیراب ہوگی، چشمہ پاور پلانٹ منصوبہ بھی تعطل کا شکار تھا، اب یہ ڈیرھ سال میں مکمل ہو جائے گا، 132 کے وی کے گرڈ اسٹیشن کے سنگ بنیاد پر علاقے کے عوام مبارکباد کے مستحق ہیں۔

اہم خبریں سے مزید