کیسا ہوگا شوبزنس کے ستاروں کے لیے یہ نیا سال، یہ سب تو میرے رب کو معلوم ہے، ہم تو صرف معلومات کی روشی میں باتیں کر سکتے ہیں، فن کاروں کے نئے پروجیکٹس کے بارے میں، خواب دیکھنا ہر انسان کا فطری حق ہے !! اور اس سے یہ حق کوئی نہیں چھین سکتا۔ نئے سال کی آمد پر سب ہی فن کاروں نے اُمیدوں ، خواہشوں، تمناؤں اور خوابوں کی تعبیر کے لیے چِراغ روشن کیے ہیں۔ تمام ہنر مند اور فن کار نئے سال کی آمد کو ایک جِشن کے طور پر مناتے ہیں۔ سب ایک سال کو الوداع کہہ کر دوسرے برس کا استقبال دُھوم دَھام سے کرتے ہیں۔
یہ زندگی کے واحد لمحات ہوتے ہیں، جب انسان زندگی کے گزرنے اور فنا کی طرف بڑھنے کے احساس کو بُھول کر ایک لمحاتی سرشاری میں محو ہو جاتا ہے۔ شاعر کیا خُوب کہتا ہے۔ ؎’’گفتگو جو ہوتی ہے سال نو سے عنبر کی، گرم ہونے لگتی ہیں سردیاں دسمبر کی‘‘ جانے والے لمحے تو لوٹ کرنہیں آتے، کاروبار دنیا کے پر رُک نہیں پاتے، کیوں نہ مسئلے سارے اس طرح سے حل کرلیں، سال نو کے ہر پل کو پیار کی غزل کر لیں، اِک نیا ورق کھولیں ہم کتاب ہستی کا، دل سبق پڑھیں پھر سے زندگی کی مستی کا، دِل کے ساز پھوٹیں یوں محبتوں کے سُر، ہوں خوشی کے خوابوں کے سُرحقیقتوں کے سُر۔
اس مرتبہ بھی پاکستانی فن کاروں نے نئے سال کو بڑے شان دار انداز میں ویلکم کیا۔ کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت بیرون ملک بھی لائیو کنسرٹس میں لاجواب پرفارمینس کے ذریعے مداحوں کے دِل جیت لیے۔ کراچی میں نیو ایئرنائٹ پر غیر معمولی گہماگہمی دیکھنے میں آئی۔ پورٹ گرانڈ میں ہمیشہ کی طرح امسال بھی زبردست لائیو کنسرٹس اور آتش بازی کی گئی۔ بھنگڑا کنِگ سلیم جاوید نے اپنی جان دار پرفارمینس کے ذریعے ہزاروں نوجوانوں کو جُھومنے پر مجبور کردیا۔
اس موقع پر انہوں نے اپنا ایک گیت ’’سماں‘‘ کے عنوان سے نئے برس پر ریلیز کیا، جس کی وڈیو کینیڈا میں بنائی گئی اور اسے سلیم جاوید کے بیٹے اور نامور وڈیو ڈائریکٹر جوجی سے عمدہ انداز میں ڈائریکٹ کیا۔ پورٹ گرانڈ میں سلیم جاوید، فلک شبیر اور رافع اسرار نے رنگ جمایا۔ دوسری جانب بحریہ ٹائون میں عالمی شہرت یافتہ سنگر عاطف اسلم کے کنسرٹ نے خُوب دھوم مچائی۔ کنسرٹ میں ہزاروں افراد کی شرکت نے شہر کی رونقوں میں اضافہ کیا۔ عاطف اسلم کے کنسرٹ کی وجہ سے سپر ہائی وے پر کئی گھنٹے ٹریفک جام رہا۔
اسی طرح نئے سال کے آغاز پر آکسفورڈ یونی ورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والے استاد راحت فتح علی خان نے دبئی میں غیر معمولی کنسرٹ میں آواز کا جادو جگایا۔ ہزاروں شائقین موسیقی نے ان سے فلمی اور غیرفلمی گیت فرمائش کرکے سنے۔ اس موقع پر استاد راحت فتح علی خان کے بیٹے شاہ زمان علی خان نے بھی لائیو پرفارمینس کے ذریعے موسیقی کے دیوانوں کی توجہ حاصل کی۔ یہ کنسرٹ نامور میوزک پروڈیوسر سلمان احمد نے آرگنائزکیا تھا۔
علاوہ ازیں استاد راحت فتح علی خان نے نئے سال کے لیے کئی دل چھو لینے والے گانے اور ڈراموں کے ٹائٹل سونگز تیار کیے ہیں، جو وقفے وقفے سے ریلیز کیے جائیں گے۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ اوپیرا اسٹار سائرہ پیٹر نے 2023 میں صُوفی اوپیرا ’’ماروی ‘‘ پیش کرنے کی تیاریاں شروع کردیں ہیں، یہ صوفی اوپیرا لندن میں رواں برس بہت بڑی ٹیم کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔ سائرہ پیٹر نے جیو سمیت کئی نجی چینلز کے لیے مختلف ڈراموں کا ٹائٹل سونگز بھی ریکارڈ کروائے ہیں، جو2023 میں ریلیز ہوں گے۔ اسی طرح گلوکار عاصم اظہر، فلک شبیر، آئمہ بیگ، شوکت نبیل، استاد شفقت امانت علی، عابدہ پروین، امانت علی، ساحر علی بگا، علی ظفر، حمیرا ارشد، عارف لوہار اور دیگر گلوکار بھی اپنے سولو سونگ ریلیز کریں گے اور موسیقی کے رنگوں میں اضافہ کریں گے۔
اب ہم بات کرتے ہیں 2023ء میں ریلیز ہونے والی شان دار فلموں کی۔ ویسے تو پاکستانی فلم انڈسٹری کی صورتِ حال بہت اچھی نظر نہیں آرہی ہے۔ ابھی تک ’’اُمید پر دُنیا قائم ہے‘‘ کی مصداق چل رہی ہے۔ فلم بینوں کے لیے سب سے بڑی خوش خبری یہ ہے، ایک مرتبہ پھر جیو فلمز اور کام یاب فلم ڈائریکٹر شعیب منصور سِلور اسکرین پر دُھوم مچانے آرہے ہیں۔ جیو اور شعیب منصور جب بھی اکھٹے ہوتے ہیں، اس کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان فلم انڈسٹری اور سنیما انڈسٹری کو پہنچتا ہے۔
اس قبل جب ایک زمانے میں فلم انڈسٹری زوال پذیر ہوگئی تھی، تو جیو اور شعیب منصور نے فلم ’’خدا کے لیے‘‘ اور ’’بول‘‘ بناکر سنیما گھروں کے اندھیروں کو روشنی میں بدل دیا تھا۔ ان فلموں کی غیر معمولی کام یابی کی بدولت کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں سنیما انڈسٹری پر سرمایہ کاری کی گئی اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل سنیما گھر تعمیر کئے گئے۔ اور اب دل تھام لو کہ جیو اور شعیب منصور ایک اور شاہ کار فلم ’’آسمان بولے گا‘‘ لے کر آرہے ہیں۔ یہ فلم بھی ’’خدا کے لیے ‘‘، اور ’’بول’’ کی طرح گیم چینجر ثابت ہوگی۔
فلم میں ہیروئن کا کردار نبھانے والی مایا علی بھارتی جرنلسٹ کے روپ میں سامنے آئیں گی، جب کہ عماد عرفانی پاک فضائیہ کے اسکوارڈن لیڈر کے کردار میں سنیما اسکرین پر جلوے بکھیریں گے۔ عماد عرفانی کو ناظرین کئی ڈراموں میں دیکھ چکے ہیں، ان کا مقبول ڈراما ’’جلن‘‘ تو سب کو یاد ہوگا۔ مایا علی نے بھی ڈراموں کی طرح فلموں میں خُوب نام کمایا ہے۔ ان کی کام یاب فلمیں تو سب کو یاد ہوں گی۔ علی ظفر کے ساتھ ’’طیفا اِن ٹربل‘‘ اور ہدایت کار عاصم رضا کی سپر ہٹ فلم ’’پرے ہٹ لو‘‘ میں ان کی دل کش پرفارمنس کون بھول سکتا ہے۔
علی ظفر کے ساتھ ان کی جوڑی بے حد پسند کی گئی، تو شہر یار منور کے ساتھ بھی وہ سب کو اچھی لگیں اور اب وہ عماد عرفانی کے ساتھ جان دار کردار میں لاجواب اداکاری کرتی دکھائی دیں گی۔ شعیب منصور پانچ برس کے بعد ’’آسمان بولے گا‘‘ کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے سامنے آرہے ہیں۔ اس سے قبل وہ ’’خدا کے لیے‘‘ ’’بول‘‘ اور ’’ورنہ‘‘ نامی فلموں میں اپنی لاجواب ڈائریکشن کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔ ان کا شمار پاکستان کے صفِ اول کے ہدایت کاروں میں کیا جاتا ہے۔ وہ جو بھی کام کرتے ہیں ، اُسے شاہ کار بنا دیتے ہیں۔ ان کی نئے سال میں ریلیز ہونے والی فلم ’’آسمان بولے گا‘‘ بھی فلم بینوں کے لیے نئے سال کا تحفہ ثابت ہوگی!! اس فلم سے مایا علی کے فلمی کیریئر کو بھی ایک نئی زندگی ملے گی۔
نئے سال میں ایک اور بڑے بجٹ کی فلم ’’منی بیک گارنٹی‘‘ عید الفطر میں ریلیز ہوگی۔ ابھی تک عید پر ریلیز ہونے والی فلموں میں اس کا فلم کا نام سامنے آیا ہے، اگر ایسا ہوا تو اُمید کی جاسکتی ہے، یہ فلم اچھا بزنس کرے گی۔ فلم میں جیو اور بلال لاشاری کی ’’نئی مولا جٹ‘‘ کے سپر اسٹار فواد خان اور کرکٹ کے سلطان وسیم اکرم پہلی بار سلور اسکرین پر اپنے فن کا جادو جگائیں گے۔ وسیم اکرم کی شریک حیات بھی اس فلم میں نظر آئیں گی۔ شایان خان فلم کے پروڈیوسر ہیں، وہ بھی ایکشن میں نظر آئیں گے۔
دیگر فن کاروں میں میکال ذوالفقار، عائشہ عمر، گوہر رشید، کرن ملک اور افضل خان ریمبو مختلف کرداروں میں ایکشن میں دکھائی دیں گے۔ اس فلم کی ڈائریکشن فیصل قریشی نے دی ہے۔ وہ پہلی مرتبہ کسی فلم میں بہ طور ڈائریکٹر سامنے آئیں گے۔ یہ فلم کافی عرصے سے رُکی ہوئی تھی، اب اُمید ہے کہ میٹھی عید پرعید کا تحفہ ثابت ہوگی۔ سپر اسٹار ماہرہ خان اور فواد خان نے مولا جٹ میں جس طرح رومانٹک کردار میں عمدہ پرفارمینس دی، اب یہی جوڑی فلم ’’نیلوفر‘‘ میں جلوہ گر ہوگی۔
یاد رہے کہ نئی مولا جٹ 2022ء کی طرح 2023ء میں بھی سنیما گھروں میں جگماتی رہے گی۔ یہ وہ فلم ہے، جسے شائقین فلم نے بار بار دیکھا ہے۔ 13اکتوبر 2022ء کو ریلیز کی گئی نئی فلم ’’مولا جٹ‘‘ کا جادو تاحال پُوری دنیا میں سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ فلم’’ نیلوفر‘‘میں بھی فواد خان اور ماہرہ خان کی رومانس سے بھرپور اداکاری دیکھنے کو ملے گی۔ ماہرہ اور فواد خان کی جوڑی اس سے ٹی وی ڈراما ’’ہم سفر‘‘ سے مقبول ہوئی تھی۔ پھر نئی مولا جٹ اور اب ’’نیلوفر‘‘ میں نئے سال کے نئے رنگوں میں اضافہ کرے گی۔
سپر اسٹارماہرہ خان کا کمال یہ ہے کہ وہ پاکستان کی واحد ہیروئن ہیں، جو سب سے زیادہ ہیروز کے ساتھ بہ طور ہیروئن کاسٹ کی گئی ہیں۔ اب تک وہ بالی وڈ کے کنگ خان، شاہ رُخ خان، ہمایوں سعید، شہریار منور، بلال اشرف، فہد مصطفی اور فواد خان کے ساتھ مختلف فلموں میں بہ طور ہیروئن شان دار پرفارمینس دے چکی ہیں۔ اُمید ہے نئے سال میں ریلیز ہونے والی ماہرہ خان اور فواد خان کی ’’نیلو فر‘‘بھی کام یابی سے ہم کنار ہوگی۔
نئے سال میں کچھ بچھڑے ہوئے فن کار بھی اسکرین پر ایک ساتھ نظر آئیں گے۔ جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں۔ شہروز سبزواری اور سائرہ کی۔ یہ دونوں اب شریک حیات تو نہیں رہے، لیکن کافی عرصے بعد سینما اسکرین پر بہ طور ہیرو ہیروئن دکھائی دیں گے۔ ان کی نئی فلم بھی رواں برس ریلیز ہوگی، اس فلم کے نام کئی بار تبدیل ہو چکے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ اب یہ کس نام سے ریلیزہوگی۔ فلم بین شہروز سبزواری کو بہ طور ہیرو کتنا پسند کرتے ہیں۔ اس کا فیصلہ تو فلم کی ریلیز کے بعد ہوگا۔
شہروز سبزواری کی اس سے قبل ایک فلم ’’چین آئے نا‘‘ کے نام سے ریلیز ہوئی تھی، جسے سید نور نے ڈائریکٹ کیا تھا۔ یہ فلم بُری طرح فلاپ ہوئی تھی۔ اُمید ہے شہروز سبزواری کی نئی فلم کام یاب ثابت ہوگی، کیوں کہ ہماری فلم انڈسٹری کو کام یاب فلموں کی اشد ضرورت ہے۔ رواں برس ایک اور فلم ’’ڈھاٹی چال‘‘ کے نام سے بھی ریلیز ہوگی۔ اس فلم کو معروف ڈراما رائٹر فرحین چوہدری نے لکھا۔ اس فلم کو چند نوجوانوں نے مل کر پاکستان سے محبت میں بنایا ہے۔ عائشہ عمر اور شمعون عباسی مرکزی کرداروں میں نظرآئیں گے، جب کہ عدنان شاہ ٹیپونے دل چسپ کردار ادا کیا ہے۔
اس مرتبہ عیدالاضحی پر تاحال کوئی فلم ریلیز کرنے کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ پچھلے کئی برسوں میں بڑی عید پر ہدایت کار نبیل قریشی اور پروڈیوسر فضہ علی میرزا، تو دوسری جانب ندیم بیگ اور ہمایوں سعید کی فلمیں ریلیز کی جاتی رہی ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ دونوں گروپ خاموشی سے فلموں کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ اگر ان گروپوں نے کوئی فلم ریلیز نہیں کی تو نیا سال اچھی فلموں سے محروم ہو جائے گا۔ عدنان صدیقی نے فلم ’’دم مستم‘‘ بناکر ہمت دکھائی۔ اس فلم کو اچھا رسپانس بھی ملا، اطلاعات ہیں کہ وہ 2023ء میں ایک نئی اور بڑے بجٹ کی فلم کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
نئے سال میں فلم بین، ہیروئنوں میں مایا علی، ماہرہ خان اور عائشہ عمر کوتو ایکشن میں دیکھیں گے، مگر مہوش حیات، ماورا حسین، کبریٰ خان، صبا قمر، ہانیہ عامر، نیلم منیر، امر خان اور دیگر فلمیں ہیروئن ایکشن میں نظر نہیں آئیں گی۔ تاحال ہمایوں سعید، فہد مصطفی ، احسن خان، زاہد احمد اور علی رحمان بھی کسی فلم میں کام کرتے نہیں دکھائی دیں گے۔
ہم اُمید کرتے ہیں کہ نیا سال فن کاروں اور ہنرمندوں کے لیے گزشتہ سال 2022ء سے زیادہ کام یاب ثابت ہو۔ ہر طرف پاکستانی ڈراموں، فلموں اور موسیقی کے چرچے ہوں۔ ان کی اُمنگوں آرزوں، امیدوں اور خواہشوں کے چِراغ ہمیشہ روشن رہیں۔