• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہڑتالیں ختم کرانے کیلئے وزیراعظم کی یونینز نمائندوں کو مذاکرات کی دعوت

لندن (سعید نیازی) مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین کی طرف سے جاری ہڑتالوں کو ختم کرانے کے لیے وزیراعظم رشی سوناک نے یونیز کے نمائندوں کو پیر کو ڈاؤننگ اسٹریٹ میں بات چیت کرنے کے لیے مدعو کیا ہے۔ نئے سال کے آغاز کے بعد وزیراعظم رشی سوناک کا اپنے پہلے میڈیا انٹرویو میں کہنا تھا کہ این ایچ ایس، رائل کالج آف ایمرجنسی میڈیسن کے ان اعدادو شمار کو تسلیم نہیں کرتا کہ ہسپتالوں کے ایمرجنسی شعبوں میں بروقت علاج دستیاب نہ ہونے کے سبب ہر ہفتہ تقریباً تین افراد ہلاک ہورہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ بعض ایمرجنسی شعبے اور ایمبولینس سروسز ناقابل قبول تاخیر کا شکار ہیں لیکن ایسے ٹرسٹوں کی تعداد محدود ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ آئندہ چند ماہ میں این ایچ ایس سے علاج کے منتظر افراد کی مدت18ماہ سے کم رہ جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم رشی سوناک کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں مہنگائی میں کمی واقع ہوگی، جس کے بعد ہی وہ نرسوں اور دیگر کی مدد کرسکیں گے۔ رشی سوناک کا یہ بھی کہنا تھا کہ رواں برس کے اوائل میں سمندر کے راستے آنے والوں کو روکنے کے لیے نئے قوانین منظور کیے جائیں گے اور ان کا اطلاق ہر اس شخص پر ہونا چاہیے جو برطانیہ میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے کی کوشش کرے گا۔ وزیراعظم نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ کیا وہ پرائیویٹ جی پی کے ساتھ رجسٹر ہیں۔ رائل کالج آف نرسنگ کی چیف ایگزیکٹو پیٹ کولن نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے موقف میں تبدیلی سے امید کی جھلک نظر آئی ہے۔ تاہم رشی سوناک نے یہ واضح کہا ہے کہ وہ موجودہ ڈیل پر بات نہیں کریں گے۔ پیٹ کولن کا کہنا ہے کہ نرسوں کی47ہزار اسامیوں کو پر کیا جائے اور نرسوں کی تنخواہوں میں مناسب اضافہ کیا جائے تو پیش رفت ممکن ہے۔ دریں اثنا وزیراعظم نے ہفتہ کا روز بھی ہڑتالوں کے بحران کو ٹالنے کے حوالے سے مصروف دن گزارا۔ ہیلتھ رہنماؤں کے ساتھ ایمرجنسی میٹنگ میں ان کا کہنا تھا کہ موسم سرما میں این ایچ ایس کو درپیش بحران سے نمٹنے کے لیے بنیادی اور جرات مندانہ اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسائل سے نمٹنے کے لیے معمول کی حکمت عملی سے یہ چیلنجز دور نہیں ہوں گے۔ ہیلتھ سیکریٹری اسٹیو بارکلے نے ایک مضمون میں کہا کہ اگر ہڑتال ورکر بہتر نتائج کے لیے بنیادی اصلاحات کو قبول کرلیں تو اپریل سے ان کی تنخواہ میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے ہستپالوں کے معاملات کو چلانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کا وعدہ بھی کیا۔

یورپ سے سے مزید