اسلام آباد (مہتاب حیدر) پاکستان کی موسمی تبدیلی سے تباہ کن سیلاب اور شدید بارشوں سے بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں کے نتیجے میں بین الاقوامی ڈونرز نے ساڑھے دس ارب ڈالرز دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
اس امداد کو تین مراحل میں بروئے کار لایاجائے گا جس میں ایک سالہ مختصر المیعاد، تین سالہ درمیانی مدت اور 5؍ تا 7؍ سالہ طویل المیعاد منصوبہ بندی شامل ہیں۔
ڈونرز کے ساتھ تعمیر نو فریم ورک کے مطابق جنیوا میں منعقدہ انٹرنیشنل کانفرنس میں بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں چار اسٹریٹجک ریکوری آبجیکٹوز کے تحت پہلا مقصد بہتر حکمرانی اور ریاستی اداروں کی استعداد کو بڑھانا تاکہ متاثرین کی زندگیوں اور اسباب کو بحال کیا جاسکے۔
شفافیت کواس بارے عمل کا جزو بنایا جائے۔ اسٹریٹجک ترجیحات میں سرکاری مالیاتی نظام اور سرکاری اخراجات کو بہتر بنانا، آڈٹ اور انسداد بدعنوانی کے لیے اقدامات
دوسرے وسط مدتی مقاصد میں درپیش خطرات کا تفصیلی اندازہ لگانا اور مقامی سطح پر فیصلہ سازی کے لیے اعداد وشمار کو مربوط کرنا اور تیسرے طویل المیعاد مرحلے میں موسمیات کی مانیٹرنگ اور پیشگی اطلاعات فراہم کرنے والے نظام کو مضبوط و مستحکم کرنا اور تیکنیکی استعداد میں اضافہ کرنا، وفاقی اور صوبائی سطح پر موسمی تبدیلیوں ماحولیاتی نظام کے لیے کام کرنے والےا داروں کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا شامل ہیں۔
ایس آر او ٹو کے تحت معمولات زندگی اور اقتصادی و معاشی مواقع اور سرگرمیوں کی بحالی کےلیے کثیر شعبہ جاتی حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔ اول معمولات زندگی کو زراعت اور ملازمتوں کی بحالی پر استوار کرنا ہوگا۔