لندن (سعید نیازی) وزیراعظم رشی سوناک برطانیہ کی سیاسی تاریخ کے دوسرے وزیراعظم بن گئے ہیں جنہیں پولیس نے ان کی وزارت عظمیٰ کے دور میں قانون توڑنے پر جرمانہ کیا۔ اس سے قبل سابق وزیراعظم بورس جانسن کو کوویڈ قواعد کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ اس وقت رشی سوناک چانسلر کے عہدے پر فائز تھے اور ڈاؤننگ اسٹریٹ میں منعقد بورس جانسن کی برتھ ڈے پارٹی میں شرکت پر انہیں بھی جرمانہ ادا کرنا پڑا تھا۔ رشی سوناک کو اس مرتبہ چلتی کار میں سیٹ بیلٹ باندھے بغیر سفر کرنے پر جرمانہ کیا گیا ہے۔ ڈاؤننگ اسٹریٹ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو اپنی غلطی کا مکمل احساس ہے اور وہ اس پر معذرت خواہ ہیں اور وہ یقینی طور پرجرمانہ ادا کرینگے۔ کار میں سیٹ بیلٹ کی موجودگی کے باوجود سیٹ بیلٹ باندھے بغیرسفر کرنے والے مسافر کو بھی 100 پاؤنڈ جرمانہ کیا جاتا ہے جسے 28 روز میں ادا کرنا ہوتاہے اور کیس کورٹ میں جانے کی صورت میں جرمانہ بڑھ کر 500 پاؤنڈ تک ہو سکتا ہے۔ جرمانے کے خلاف اپیل کی صورت میں پولیس کیس کا جائزہ لیتی ہے کہ اسے ختم کر دیا جائے یا عدالت میں لے کر جایا جائے۔ وزیراعظم چلتی کار میں سیٹ بیلٹ کھول کر حکومت کے لیولنگ اپ پروگرام کے حوالے سے اخراجات کے بارے میں انسٹا گرام کیلئے ویڈیو بنا رہے تھے۔ برطانیہ کی اپوزیشن جماعتوںلیبراور لبرل ڈیموکریٹ کے رہنماؤں نے اس واقعہ کے حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ رشی سونک بھی بورس جانسن کی طرح قواعدکو نظرانداز کر رہے ہیں۔ ’’پارٹی گیٹ سے سیٹ بیلٹ گیٹ‘‘ تک کنزرویٹو پارٹی کے رہنماعوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کیلئے قوانین دوسروں سے مختلف ہیں، تاہم کنزرویٹو رکن پارلیمنٹ اسکاٹ بینٹن نے کہا ہے کہ غلطی سب سے ہوتی ہے اور پولیس کو کمیونٹی میں ہونے والے سنگین جرائم پراپنی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اور سال بھر میں ایسے فکسڈ پینالٹی ٹکٹ لاکھوں افرادکو موصول ہوتے ہیں۔ قواعد کے مطابق کار، وین یا کسی دوسری گاڑی میں سیٹ بیلٹ کی موجودگی کے باوجود 14 برس سے زائد عمر کے افراد کے اسے نہ باندھنے کی صورت میں وہ خود ذمہ دار تصور ہوتے ہیں جبکہ 14 برس سے کم عمر ہونے کی صورت میں سیٹ بیلٹ نہ باندھنے والے کی ذمہ داری ڈرائیور پر عائد ہوتی ہے۔