لاہور(نمائندہ جنگ )ڈیفنس اسکول میں ساتھی طالبات کے تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ نے ویڈیوز بلاک کروانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، سماعت 26 جنوری کوہوگی ،درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹی وی چینلز نے لڑائی کی ویڈیو نشر کی جس میں درخواست گزار کا چہرہ بالکل واضح تھا، ویڈیو تمام واقعے کا مسخ شدہ حصہ ہے، لڑائی کا واقعہ تعلیمی مخالفت میں پیش آیا، میڈیا نے لڑکیوں کے چہرے چھپائے بغیر نشر کئے،کمسن لڑکیوں کی شناخت نہ چھپانا ان کی ذاتی زندگی کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے، فوٹیج نشر سے درخواست گزار کی تضحیک ہوئی، دنیا بھر میں کمسن بچوں کی شناخت چھپائے جانے کا قانون بھی موجود ہے، چینلز کو ویڈیو چلانے سے روکنے، معافی مانگنے کیلئے پیمرا کو درخواست دی لیکن کارروائی نہیں ہوئی۔