ہر سال کی طر ح امسال بھی مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے نمایاں کام کرکے کئی ایوارڈز اپنے نام کیے۔ پاکستان سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ اے ملک کا نام ’’بی بی سی ‘‘ کی 2022 ء کی 100 بااثر خواتین کی فہرست میں شامل کیا گیا ،وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمان کا نام فنانشل ٹائمز میگزین کی جانب سے جاری کردہ 25 بااثر خواتین میں شامل ہوا ۔
سارہ گل نے پاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر ڈاکٹرہونے کا اعزاز اپنے نام کیا ۔ بیرسڑزیرہ ویانی ،لنکز ان بار نمائندگان کمیٹی کی پہلی پاکستانی رکن منتخب ہوئیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی نے پہلی بار سیاہ فام خاتون کو صدرمقررکیا،لندن کی 20 سالہ میلیسا رؤف نے میک اپ کیے بغیر ریمپ پر واک کرکے تاریخ رقم کی اور بھی بہت سی خواتین نے اپنی ہمت اور بہادری کی بناء پر کام یابیاں حاصل کرکے اپنے ملک کا نام روشن کیا ۔ ذیل میں ان باہمت خواتین کے بارے میں مختصراً نذر قارئین ہے۔
……٭…٭…٭…٭……
ڈاکٹر تسنیم احسن، کو پاکستان میں پہلا پبلک سیکٹر اینڈو کرینو لوجی ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے پر لاریٹ ایوارڈ ملا
پاکستان کا پہلا پبلک سیکٹر اینڈوکرینالوجی ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کراچی میں ایک چھوٹے سےکمرے میں او پی ڈی کا آغاز کرنے والی ڈاکٹر تسنیم احسن کو امریکا میں اینڈوکرائن سوسائٹی نے ان کی شاندار خدمات پر لاریٹ ایوارڈ سے نوازا ہے ۔وہ پہلی پاکستانی خاتون ہیں ،جن کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔
انہوں نے چندہ اکٹھا کرکے یہ عمارت تعمیر کروائی تھی ۔ڈاکٹر تسنیم احمد نے ڈائو میڈیکل کالج سے طب میں گریجویشن کیا۔ اینڈو کرائن سوسائٹی ہر سال اس شعبے میں غیر معمولی خدمات سر انجام دینے پر یہ انعام دیتی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر تسنیم احسن جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر سے 2015ء میں ریٹائرڈ ہوئیں تو ادارے نے انہیں تعلیم ،تحقیق اور طب کے میدان میں شاندار کارکردگی پر پروفیسر ایمریٹا کا خطاب دیا ،یعنی وہ پروفیسر جن کی خدمات سے ہمیشہ فائدہ اُٹھایا جاتا رہے گا ۔وہ ہمیشہ سے چاہتی تھیں کہ تربیت باہر سے حاصل کرکے خدمات اپنے ملک میں انجام دوں۔
وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمان، کا نام فنانشل ٹائمز میگزین کی 25 بااثر خواتین کی فہرست میں شامل
شیری رحمان ایک پاکستانی سیاست دان اور سابق سفارت کار ہیں جو 2015 سے سینیٹ پاکستان کی رکن ہیں۔ وہ مارچ 2018 سے اگست 2018 تک سینیٹ کی پہلی خاتون قائد حزب اختلاف رہیں اور 2011 سے 2013 کے دوران امریکا میں پاکستان کی سفیر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔
فنانشل ٹائمز میگزین کی 2022 ء کی 25بااثر خواتین کی فہرست میں وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمان کا نام بھی شامل ہے ۔فنا نشل ٹائمز نے شیری رحمان کو تحمل سےگفت وشنید کرنے والی خاتون کا لقب دیا ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی کی تباہ کاریوں پر طاقتور بیان دیا، ان کے بارے میں اسکاٹش نیشنل پارٹی کی سربراہ نکولا اسٹرجن کا کہنا ہے کہ شیری رحمان نے ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے پیدا ہونے والی ناانصافی کو اُجاگر کیا ،اُمید ہے وہ ماحولیاتی انصاف ،عالمی مالیاتی اصلاحات کے لیےمہم جاری رکھیں گی۔
رعنا انصار، پہلی خاتون پارلیمانی لیڈر
سندھ اسمبلی میں کسی خاتون کو پہلی مرتبہ پارلیمانی لیڈر بننےکا اعزاز حاصل ہوا۔ ایم کیو ایم پاکستان نے اپنی خاتون رکن اسمبلی رعنا انصار کو اپناپارلیمانی لیڈر مقررکر دیا ہے ۔اس سے پہلے کنور نوید جمیل ایوان میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ لیکن وہ علیل ہیں ،اسی لیے یہ عہدہ رعنا انصار کو دے دیا ہے۔ ایوان میں موجود حکومت اور اپوزیشن کےتمام پارلیمانی وخواتین ارکان نے رعنا انصار کو منصب پر فائز ہونے پر مبارک باد پیش کی۔
لندن کی 20 سالہ میلیسا رؤف نے میک اپ کیے بغیر ریمپ پر واک کرکے تاریخ رقم کردی
لندن کی 20 سالہ میلیسارؤف نے مس انگلینڈ کے مقابلے کی تاریخ میں پہلی مد مقابل جنہوں نے بغیر میک اپ کے ریمپ پر واک کی۔ پولیٹیکل سائنس کی طالبہ میلیسارؤ ف کا کہنا ہے کہ وہ دوسری خواتین اور نوجوان لڑکیوں کو اپنی فطری خوب صورتی کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دینا چاہتی ہیں۔
مقابلے کے آخری دن بھی انہوں نے کاسمیٹکس کو ترک کیا، کیوں کہ میلیسانے باوقار مس انگلینڈ کے تاج کے لیے مقابلہ کیا ۔ 2019 ء میں ہونے والا ’’کھلا چہرہ ‘‘ راؤنڈ کے مقابلے میں بھی فتح حاصل کی تھی۔مس انگلینڈ کا مقابلہ جیتنا ان کے لیے اتنا آسان نہیں تھا ،ان کا کہنا ہے کہ ہمیں کسی کو بھی کاسمیٹکس کے لیے مجبور نہیں کرنا چاہیے، اگر وہ اپنی جلد سے مطمئن ہے تو اس سے میک اپ کے لیے زبردستی نہیں کرنی چاہیے۔
ملائیشیا کی سابق خاتونِ اوّل رشوت ستانی کے الزامات میں مجرم قرار
ملائیشیا کے سابق وزیرِ اعظم نجیب رزاق کی اہلیہ پر کرپشن کے الزامات ثابت ہو گئے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کوالالمپور ہائی کورٹ نے ملائیشیا کے سابق وزیرِ اعظم نجیب رزاق کی اہلیہ روسما منصور کو رشوت ستانی کا مجرم قرار دے دیا ہے۔ملائیشیا کی سابق خاتونِ اوّل کو رشوت ستانی کے 3 الزامات میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔
ان پر شمسی توانائی کے منصوبے میں 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رشوت لینے کے الزامات ہیں۔ سابق خاتون اوّل روسما منصور اپنے شوہر کے دورِ اقتدار میں اپنے شاہانہ طرزِ زندگی سے مشہور ہوئی تھیں۔ واضح رہے کہ ملائیشیا کے سابق وزیرِ اعظم نجیب رزاق بھی کرپشن کے الزامات پر جیل میں 12 سال قید کی سزا بھگت رہے ہیں۔
سارہ احمد، چائلڈ پروٹیکشن اینڈویلفیئربیورو کی چئیرپرسن کو ملا ،گلوبل کولیبو ریٹو ایوارڈ
بچوں کے استحصال سے بچاؤ اور حقوق کے تحفظ پر خدمات کے لیے پاکستان کی چائلڈ پروٹیکشن اینڈویلفیئر بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد کو گلوبل کولیبو ریٹو ایوارڈ سے نواز اگیا ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن اینڈویلفیئربیوروکی چئیرپرسن سارہ احمد کو بچوں کے استحصال سے بچاؤ اور ان کےحقوق کے تحفظ پر خدمات کے اعتراف میں گلوبل کولیبو ریٹو ایوارڈ دیا گیا ہے۔
گلوبل کولیبو ریٹو 50 سے زیادہ بین الاقوامی چائلڈ ویلفیئر اور ایڈووکیسی کی تنظیموں، عقیدے پر مبنی اداروں، سروائیور نیٹ ورکس اور حکومتوں پر مشتمل تنظیم ہے جو بچوں کے تحفظ اور استحصال کا شکار بچوں کی فلاح وبہبود کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔
کولیبو ریٹو کی جانب سے دنیا بھر سے بچوں کےاستحصال کی روک تھام کیلئے فعال کردار ادا کرنے والے 10 افراد کو اس ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے ایوارڈ کاملنا ان کے اور پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے اور گلوبل کولیبو ریٹو ایوارڈ کو پاکستان کے تمام بچوں کے نام کرتی ہوں۔
عائلہ مجید، اے سی سی اے کی نائب صدر منتخب
پاکستان کی عائلہ مجید اے سی سی اے کی نائب صدر منتخب ہوگئیں، عالمی پروفیشنل اکاؤنٹنسی باڈی(ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاونٹنٹس) اے سی سی اے نے اپنی سالانہ جنرل میٹنگ میں اہم تعیناتیوں کا اعلان کیا ، جس میں عائلہ مجید کونائب صدرمقرر کیا گیا ہے۔ نو منتخب نائب صدر عائلہ مجید نے 2006 میں اے سی سی اے میں شمولیت اختیار کی اور 2014 سے اے سی سی اے کونسل میں اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔
پاکستانی خاتون عائلہ مجیداے سی سی اے کی 118 سالہ تاریخ میں پہلی جنوبی ایشیائی خاتون ہیں جو نائب صدر منتخب ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ عائلہ مجید ایک بین الاقوامی مقررہ ہیں جوڈیجیٹلائزیشن، موسمیاتی تبدیلی، توانائی کے مستقبل اور پائیدار انفرا اسٹرکچر جیسے موضوعات پر مہارت رکھتی ہیں اور ورلڈ اکنامک فورم کی گلوبل فیوچر کونسل آف انرجی ٹرانزیشن کی عالمی رہنما کے طور پر بھی جانی جاتی ہیں جب کہ پاکستان میں وہ توانائی، فارماسیوٹیکل جیسے شعبہ جات پرمبنی سرکاری و نجی اداروں کے بورڈز کی اہم رکن ہیں۔
قرۃ العین، الیکشن کمیشن کی نئی ترجمان مقرر
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قراۃ العین کو نیا ترجمان مقرر کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے نئی ترجمان کا اعلان کیا گیا۔
قرۃالعین نئی ترجمان ڈائریکٹر میڈیا کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔ای سی پی کی جانب سے نئی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
بیرسٹر زہرہ ویانی، لنکز ان بار نمائندگان کمیٹی میں پہلی پاکستانی رکن منتخب
پاکستان کی بیرسٹر زہرہ ویانی لنکنز ان بار کی نمائندگان کمیٹی کی رکن منتخب ہو گئیں ،وہ پہلی پاکستانی خاتون ہیں جو لنکنز ان نمائندگان کی رکن منتخب ہوئی ہیں، وہ چار سال کمیٹی کا حصہ رہیں گی۔ بیرسٹر زہرہ ویانی کا تعلق کراچی سے ہے۔ انہوں نے کانوینٹ آف جیزز اینڈ میری اور بے ویو ہائی اسکول کراچی سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور مانچسٹر یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا۔
بیرسٹری کے بعد تین سال برطانیہ میں وکالت بھی کی ہےلنکنز ان دنیا کے مشہور اور قدیم ترین تعلیمی اداروں میں شامل ہے۔ اس ادارے کے سابق طلبا میں قائد اعظم محمد علی جناح، علاقہ اقبال، سابق پاکستانی وزیراعظم ذوالفقار بھٹو شامل ہیں۔ برطانیہ کے سابق وزرائے اعظم مارگریٹ تھیچر اور ٹونی بلیئر سمیت دیگر اہم عالمی قانون دان بھی لنکنز ان میں زیرتعلیم رہ چکے ہیں۔
آرمی کی تمیم خان، پاکستان کی تیز ترین ایتھلیٹ بن گئیں
خواتین کی سو میٹر ریس میں پاکستان آرمی کی تمیم خان 11.86 سیکنڈز میں کامیابی حاصل کر کے ملک کی تیز ترین خاتون ایتھلیٹ بن گئیں۔
پچاسویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کا آغاز لاہور کے پنجاب اسٹیڈیم میں ہوا تھا۔
سارہ گل، پاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر ڈاکٹر
پاکستان میں ٹرانس جینڈر برادری کو جہاں لوگوں کے طعنے اور تضحیک آمیز رویے کا سامنا رہتا ہے، وہیں قتل و غارت گری جیسے مسائل بھی درپیش ہیں۔
لیکن اسی معاشرے کو نظرانداز کرتے ہوئے کراچی سے تعلق رکھنے والی ٹرانس جینڈر سارہ گِل نے ڈاکٹر سارہ گِل تک کا کٹھن سفر طے کیا۔
اس سفر کے دوران ان کو بہت مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑا لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ سارہ گل نے جناح میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کرکے پاکستان کی پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر ہونے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔ سارہ ٹرانس جینڈر طبقے کی فلاح وبہبود کے لیے ’’جینڈر انٹر یکٹیو الائنس‘‘ کے نام سے ایک غیر سرکاری تنظیم بھی چلا رہی ہیں۔
شائستہ پرویز ملک، لبارڈ کی بلا مقابلہ صدر منتخب
لاہور بزنس مین ایسوسی ایشن برائے بحالی معذوراں (لبارڈ) کی گورننگ باڈی نے متفقہ طور پر ایم این اے شائستہ پرویز ملک کو صدر منتخب کر لیاہے۔
گورننگ باڈی نے محمد فروغ نسیم کو سینئر نائب صدر، بشری اعتزاز احسن کو نائب صدر، محمد سعید خان کو جنرل سیکرٹری، ہمایوں سلیم کو جوائنٹ سیکرٹری، صلاح الدین کو فنانس سیکرٹری اور شفیق احمد کو سیکرٹری اطلاعات و نشریات منتخب کیا۔
ہارورڈ یونیورسٹی نے پہلی بار سیاہ فام خاتون کو صدر مقرر کردیا
امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی نے تاریخ میں پہلی بار سیاہ فام خاتون کو صدر مقرر کر دیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق کلاڈین گے کو ہارورڈ یونیورسٹی کی 30 ویں صدر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے اور وہ یکم جولائی 2023 سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔52 سالہ کلاڈین میساچوسٹس کے کیمبرج اسکول کی سربراہی کے لیے منتخب ہونے والی دوسری خاتون ہیں۔
کلا ڈین گے امریکی ریاست ہیٹی سے تعلق رکھنے والی نرس کی بیٹی ہیں، انہوں نے 1998 میں ہارورڈ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ، وہ آرٹس اینڈ سائنس فیکلٹی کی ڈین بھی رہ چکی ہیں ۔ہارورڈ یونیورسٹی کی نومنتخب صدر کلاڈین گے عدم مساوات، سیاسی رویوں اور شہریت کے امور پر غیر معمولی دسترس کی حامل ہیں۔
لوریل پاکستان نے صنفی مساوات پر عالمی ٹرافی حاصل کرلی
L'Oréal Pakistan نے زیادہ سے زیادہ صنفی مساوات، خواتین کی خود مختاری اور تعلیم کو یقینی بنانے کی اپنی کاوشوں کیلئے پیرس میں منعقدہ تقریب میں پلیٹ فارم ”LRPO Empowering The Salon Community“ میں Arborus Endowment Fund کی جانب سے معتبر GEEIS-SDG ٹرافی حاصل کی ہے۔ 2010میں برسلز میں یورپی اکنامک اینڈ سوشل کونسل میں متعارف کرایا گیا GEEIS لیبل صنفی مساوات کے لیے ایک فعال نقطہ نظر رکھنے والی بنیادی کمپنیوں اور ان کے ذیلی اداروں کا جائزہ لیتا ہے اور ان کی نشاندہی کرتا ہے،جنہوں نے اپنی صنفی مساوات کی پالیسی کے لیے موثر انتظامی ٹولز کے استعمال کا انتخاب کیا ہے۔
یہ ٹرافی اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کی تکمیل کے پیچھے محرک قوت کے طور پر صنفی مساوات پر توجہ مرکوز کرتی ہے،جو کہ خاص طور پر (SDG5)خواتین اور مردوں کے درمیان مساوات سے متعلق ہے۔L'Oréal Pakistan کو اس مقصد کے لیے L'Oréal Pakistan پروفیشنل اکیڈمی کے ذریعہ اس کے با اختیار بنانے کے جدید منصوبے کے لیے ایوارڈ دیا گیا ہے، جس نے گزشتہ 13برسوں میں مقامی سیلون انڈسٹری کے ارتقاء میں متحرک کردار ادا کیا ہے۔ L'Oréal پروفیشنل مصنوعات استعمال کرنے والے سیلون کے ساتھ شراکت کے ذریعہ، سیلون کا عملہ L'Oréal پروفیشنل ہیئر ایکسپرٹس کی جانب سے فراہم کردہ پیشہ وارانہ تربیت سے استفادہ اٹھاتا ہے۔ یہ پروگرام خاص طور پر ان خواتین کی تربیت اور ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے جنہوں نے ہیئر اسٹائلسٹ بننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے لیکن ان کے پاس خود اس طرح کی تعلیم تک رسائی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔
جسٹس عائشہ اے ملک ،سپریم کورٹ آف پاکستان کی پہلی خاتون جج
سپریم کورٹ آف پاکستان کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ اے ملک نے اپنی بنیادی تعلیم پیرس اور نیویارک سے حاصل کی اور کراچی گرامر سکول سے سینیئر کیمبرج کیا۔ اس کے بعد انہوں نے لندن میں فرانسس ہالینڈ اسکول فار گرلز سے اے لیول کیا، گورنمنٹ کالج آف کامرس اینڈ اکنامکس کراچی سے بی کام اور لاہور کے پاکستان کالج آف لا سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ بعدازاں عائشہ اے ملک ہارورڈ لا اسکول، کیمبرج، میساچوسٹس، امریکا سے ایل ایل ایم کیا، جہاں انہیں شاندار قابلیت کے لیے لندن ایچ گیمن فیلو 99-1998 کا نام دیا گیا۔2004 میں لا فرم کے لاہور آفس کی انچارج اور کارپوریٹ اینڈ لیگیشن ڈپارٹمنٹ کی سربراہی کی۔
انہوں نے پنجاب یونیورسٹی، لاہور کے شعبہ ماسٹرز آف بزنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں لیکچرر کی حیثیت سے قانون کی تعلیم دی۔ وہ مرکنٹائل لا، کالج آف اکاؤنٹنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز، کراچی کی لیکچرر بھی رہیں۔ عائشہ اے ملک ہائی کورٹس، ضلعی عدالتوں، بینکنگ کورٹ، اسپیشل ٹربیونل اور ثالثی ٹربیونل میں پیش ہوچکی ہیں۔
انہیں انگلینڈ اور آسٹریلیا میں خاندانی قانون کے معاملات میں ماہر گواہ کے طور پر بھی بلایا گیا، جس میں بچوں کی تحویل، طلاق، خواتین کے حقوق اور پاکستان میں خواتین کے آئینی تحفظ کے مسائل شامل ہیں۔ وہ غربت کے خاتمے کے پروگرامز، مائیکرو فنانس پروگرامز اور مہارتوں کے تربیتی پروگرامز میں شامل این جی اوز کے لیے مشیر بھی رہ چکی ہیں۔
انہوں نے سپریم کورٹ کی 50 ویں سالگرہ کے موقعے پر شائع ہونے والے پاکستان کالج آف لا کے 2006-1956 کے منتخب مقدمات کو بھی مرتب کیا۔وہ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی اشاعت، گھریلو عدالتوں میں بین الاقوامی قانون پر آکسفورڈ رپورٹس کے لیے پاکستان کی رپورٹر رہی ہیں۔ بی بی سی کی 2022 ء کی 100 بااثر خواتین کی فہرست میںان کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔
برطانیہ کی لزٹرس صرف ڈیڑھ ماہ وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر رہیں
47 سالہ خاتون وزیر خارجہ لزٹرس مخالف امید وار رشی سنک کو واضح شکست دے کر وزیر خارجہ رہنے والی لزٹرس کنزرویٹو کی چوتھی اور ملک کی تیسری خاتون وزیر اعظم بن گئیں۔ ملک کی نئی وزیراعظم کا انتخاب ووٹ دینے کے اہل 2 لاکھ ٹوری اراکین کے ذریعے کیا گیا، جس میں آغاز سے ہی لز ٹُرس کو اپنے مدمقابل امیدوار رشی سنک پر سبقت حاصل رہی تھی۔
وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں لز ٹرس نے الیکشن کو سخت جدوجہد کا مقابلہ قرار دیا اور ملک میں سیاسی بحران کے خاتمے کا عہد کیا۔ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے چند دنوں بعد انہوں نے تسلیم کیا کہ کنزرویٹو پارٹی کی سربراہ کی حیثیت سے وہ اپنے وعدے پورے نہیں کر سکیں اور پارٹی کی حمایت کھو بیٹھیں۔
برطانیہ کی سابق وزیر اعظم لز ٹرس کو محض 6 ہفتوں کے بعد معاشی پروگرام کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور پارٹی بھی منقسم نظر آئی، جس کے باعث انہوں نے اس عہدے سے استعفٰی دے دیا۔
طالبان نے خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی لگا دی
افغانستان میں طالبان نے یونیورسٹیوں میں خواتین طالبات پر پابندی عائد کر دی۔ وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مولوی ندا محمد ندیم کے مطابق سرکاری و نجی جامعات میں طالبات کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور اس حکم کا فوری طور پر اطلاق ہوا۔
اس حوالے سے وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ علما نے جامعات کے نصاب و ماحول کا جائزہ لیا ہے، جس کے نتیجے میں طالبات کو موزوں ماحول فراہم کرنے تک ان کی حاضری معطل رہے گی، جلد ہی طالبات کے لیے مناسب ماحول فراہم کردیا جائے گا۔
حکومت کے اس فیصلے پر خواتین نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ اور متعدد ممالک نے طالبان کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی لگانے پر امریکا کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے منفی نتائج سامنے آئیں گے۔
وزیر خارجہ بلال بھٹو زرداری کی جبری شادیوں سے متعلق قانون سازی کی ہدایت
انسانی حقوق کا عالمی دن ہر سال 10 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ رواں سال یہ دن ’’انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کی 75 ویں سالگرہ‘‘ کے عنوان سے منایا گیا۔ اس موقعے پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ میں جبری شادیوں پر تشویس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ہدایت کی کہ جبری شادیوں سے متعلق قانون سازی کی جائے، جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے کمیٹی کے قیام سے آگاہ کیا، وزیر اعلی نے اُمید ظاہر کی ہے کہ معاملے پر بات چیت اور غور وفکر کے ذریعے اتفاق حاصل کیا جائے گا۔
دریں اثناء بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کو تحفظ اور فروغ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ کم عمر شادی کے خلاف قانون سازی کے حوالے سے سندھ پہلے ہی برتری رکھتا ہے، مجھے امید ہے کہ جبری شادی سے متعلق قانون سازی سے متعلق کاوشیں بھی کام یاب ہوں گی۔