حافظ بلال بشیر
آج ہم ایسے دور میں زندگی گزار رہے ہیں اور یہ وہ دور ہے جس میں ٹیکنالوجی نے حیرت انگیز ترقی کی ہے ،خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت بڑا انقلاب آیا ہے۔ جہاں اس کے اثرات روزمرہ زندگی میں نظر آرہے ہیں، وہیں تعلیم کے شعبے میں بھی محسوس کیے جا سکتے ہیں۔ اب لازم ہے کہ، اسکول، کالج اور یونیورسٹیوں میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تعلیم دی جا ئے۔ اس سے تدریسی عمل میں مزید بہتری آسکتی ہے۔
تعلیمی اداروں کو اپنے واٹس ایپ گروپ اور فیس بک پیج بنانے چاہیں، اس سے معلومات اور اہم اعلانات کا تبادلہ ہو سکتا ہے۔ ٹیکنالوجی کاسماجی زندگی میں ہی نہیں بلکہ، اخلاقی اقدار میں بھی اس کا دخل ہوگیا ہے۔ غرض یہ کہ، ٹیکنالوجی نے پوری دنیا کو سمیٹ کر رکھ دیا ہےلیکن اس کا استعمال دنیا کو تباہی کی طرف بھی لے جاسکتاہے اورل ترقی سے بھی ہمکنار کرسکتا ہے۔
نوجوان اس کا مثبت استعمال کریں۔ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس میدان میں مہارت پیدا کریں اوراپنی صلاحیتوں کو منفی رجحانات کی بجائے مثبت رجحانات کی طرف موڑیں۔ سیکھنے کے عمل کو بہترین اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنائیں۔ مگر وہ کہتے ہیں ناں کہ ہر چیز کا زائد استعمال نقصان کا باعث ہوتا ہے، یہی کچھ ہورہا ہے، جیسے نسل نو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا منفی اور موبائل فون کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ پاکستان میں ماہانہ لاکھوں نئی سمیں ایکٹیویٹ ہوتی ہیں۔
یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ روٹی سے زیادہ موبائل فون زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔یہ ایک مسلّمہ حقیقت ہے کہ کوئی بھی چیز اچھی یا بُری نہیں ہوتی بلکہ اس کا استعمال اسے اچھا یا برا بناتا ہے۔ اپنے ذہن کو اپنے کنٹرول میں رکھ کر ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کا استعمال کریں۔ یقیناََ دوسروں سے رابطہ رکھنے اور دنیا سے جڑے رہنے کے لیے ٹیکنالوجی ضروری ہے لیکن اہر چیز پر نظر رکھیں ،دیکھیں کہیں کوئی غلط پیغام تو نہیں جا رہا ،اس طرح غلطیوں اور ان سے پیدا ہونے والے اثرات سے بچ سکتے ہیں۔ اگر آپ احتیاط کریں گے تو یقیناً وقت بھی بچے گا اور آپ زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں گے۔
والدین اور اساتذہ بھی، نوجوان نسل کو سیل فون اور دیگر ٹیکنالوجیز کے مثبت اور منفی استعمال سے بھی آگاہ کریں، خود نوجوان بھی اپنے وقت کو موبائل کی میں ضائع نہ کریں، بلکہ مکمل توجہ اپنی تعلیم یا ادارے کے امور پر مرکوز رکھیں منفی سر گرمیوں سے دور رہنےکے لئے نواپنے آپ کو مثبت اور تعمیری مشاغل میں مصروف رکھیں۔ اس وقت جب ہمارے سامنے متعدد طر چیلنجز ہیں۔
نئی ٹیکنالوجی آنے کے بعد پرانی چیزیں بیکار ثابت ہورہی ہیں۔ مشنیں انسانوں کی طرح کام کررہی ہیں، اس لئے اسی کو مستقبل بناتے ہوئے ٹیکنالوجی کے سہارے انقلاب برپا کرنا ہوگا۔ آپ بدلنے کا جذبہ اور حوصلہ پیدا کریں کامیابی آپ کے قدم چومے گی ۔ جدوجہد کریں ٹیکنالوجی کے میدان میں انقلاب لائیں، اب کچھ بھی مشکل نہیں ہے، بشرطیکہ کرنا چاہیں۔