• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

HS2 ریل لائن کو مانچسٹر تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں، حکومت

لندن (پی اے) حکومت کا کہنا ہے کہ وہ HS2 ریل لائن کو مانچسٹر تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے۔ حکومت کا یہ بیان اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا کہ یہ سکیم اب وسطی لندن تک نہیں پہنچ سکتی ہے۔ دی سن کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بڑھتے ہوئے افراط زر اور تعمیراتی اخراجات کا مطلب ہے کہ HS2ٹرینیں مغربی لندن کے مضافاتی علاقوں میں ختم ہو سکتی ہیں۔ مقالے میں کہا گیا ہے کہ مالکان اس کے ایسٹن ٹرمینس کو 2038 تک واپس دھکیلنے یا اسے مکمل طور پر ختم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ حکومت نے اس رپورٹ کی تردید نہیں کی۔ اس اقدام کا مطلب یہ ہوگا کہ ٹرینیں اولڈ اوک کامن کے ایک نئے مرکز سے چلیں گی، جو تقریباً 8کلومیٹر (پانچ میل) دور ہے اور مسافروں کو وسطی لندن جانے کے لئے الزبتھ لائن یا ٹیوب کا استعمال کرنا پڑے گا۔ اخبار نے کہا کہ پورے منصوبے میں دو سے پانچ سال کی تاخیر پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ (ڈی ایف ٹی) کے ترجمان نے کہا کہ حکومت HS2کو مانچسٹر تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے، جیسا کہ خزاں کے بیان میں تصدیق کی گئی ہے۔HS2 یا ہائی سپیڈ 2، کے ذریعے اصل میں لندن کو برمنگھم، مانچسٹر اور لیڈز سے جوڑنے کا ارادہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے لیڈز جانے والی لائن کو ختم کر دیا گیا ہے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے پر کام لندن اور برمنگھم کے درمیان اچھی طرح سے جاری ہے اور لائن کا یہ حصہ 2033تک کھل جائے گا۔ پریشر گروپ اسٹاپ ایچ ایس 2 نے کہا کہ اس کا خیال ہے کہ اس منصوبے سے کاربن کے اخراج میں اضافہ ہوگا اور قدرتی خوبصورتی کے علاقوں کو نقصان پہنچے گا۔نگ سیٹلمنٹ کے خلاف دباؤ پیدا کر رہا ہے۔ ناردرن پاور ہاؤس پارٹنرشپ کے سی ای او ہنری موریسن نے کہا کہ اگر HS2ریل لنک یسٹن تک نہیں جاتا تو اس کے کئی اہم نقصانات ہوں گے کیونکہ اصل میں انگلستان کے شمال میں لوگ، برمنگھم کے لوگ وسطی لندن تک رسائی حاصل کرنا چاہیں گے - انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ وہی ہے جو فی الحال عام مین لائن نیٹ ورک کے ذریعے ہے ۔تاہم لارڈ ٹونی برکلے نے سوال کیا کہ کیا لندن کے لئے مزید خدمات کی ضرورت ہے اور کہا کہ رقم مقامی اور علاقائی خدمات پر بہتر طریقے سے خرچ کی جائے گی۔
یورپ سے سے مزید