• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ پشاور، انسداد دہشت گردی کی جامع اور ٹھوس پالیسی وضع کی جائے، اراکین سینیٹ

اسلام آباد (اے پی پی) اراکین سینیٹ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تفصیلی بحث کے بعد انسداد دہشتگردی کی جامع اور ٹھوس پالیسی وضع کی جائے، ملک کودہشت گردی سمیت درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کیا جائے، خیبرپختونخوا خون سے لہو لہو ہے اس وقت اقتدار کی جنگ چھوڑ کر پاکستان کیلئے متحد ہونا ہو گا ، دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ گذشتہ روز سینیٹ کے اجلاس میں سانحہ پشاور کے حوالے سے تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے 8 فروری کو ہونے والے مشترکہ اجلاس میں انسداد دہشتگردی کی نئی پالیسی تشکیل دی جائے جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کو بلایا جائے، ایوان کو پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں لئے بغیر ٹی ٹی پی سے مذاکرات کرنے کے معاملے کا بھی جائزہ لینا چاہیے، پارلیمنٹ میں قومی مذاکرہ کو فروغ دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں انتخابات کی تاریخ پر بحث میں مصروف ہیں حالانکہ اس حوالے سے آئین میں سب کچھ واضح ہے۔ سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ خیبرپختونخوا خون سے لہو لہو ہے، ہمیں اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ سینیٹر محمد اکرم نے کہا کہ مضبوط معیشت نہ ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ ہم ابھی تک انسداد دہشتگردی پالیسی وضع نہیں کر سکے، ہمیں ماضی سے سبق سیکھ کر درست راہ کا تعین کرنا ہو گا، اقتدار کی جنگ چھوڑ کر پاکستان کیلئے متحد ہونا ہو گا، مسائل کے حل کیلئے انتخابات کی طرف جانا ہو گا۔
اہم خبریں سے مزید