• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موہنجوڈارو اور انڈس ویلی کیلئے فیسٹیول اور کانفرنس 11 مارچ کو ہوگی

لندن (نمائندہ جنگ) لندن میں بننے والی نئی سماجی تنظیم انڈس لورز فورم کے زیراہتمام 11مارچ کو موہنجوڈارو کی دریافت اور انڈس ویلی سویلائزیشن کیاہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے فیسٹیول و کانفرنس منعقدکرے گی۔ اس حوالے سے منعقدپریس کانفرنس میں انڈس لورز فورم کے عہدیداران نے فیسٹیول و کانفرنس کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اکرم قائم خانی کا کہناتھا کہ دریائے سندھ کےدونوں اطراف رہنے و الے افراد کی بڑی تعداد برطانیہ میں آباد ہے اور فیسٹیول و کانفرنس انہیں اپنے حوالے کے حوالے سے یاددھانی کرائے گی۔ ہم یہاں رہنے والے اپنے بچوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہماری تہذیب و ثقافت کیا ہے۔اکرم قائم خانی نے کہا کہ جس طرح مصر کےاہرام دنیا میں اپنی شناخت رکھتے ہیں ہماری تہذیب بھی کسی سےکم نہیں ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ لوگ اس سے آگاہ نہیں ہیں۔ جاوید سومرو نے کہا کہ اس کانفرنس و فیسٹیول کے انعقاد کابنیادی مقصد ملک سے باہر رہنے والے پاکستانی اور دیگرعام افرادکو سندھ کی قدیم تہذیب سے آگاہ کریں،انہوں نے کہا کہ انڈس ویلی دنیا کی قدیم سویلائزیشن ہے جس کو ہم دنیا کے سامنے متعارف کرانا چاہتے ہیں اور کمیونٹی جب کانفرنس میں شرکت کیلئے آئے گی تو ان کو وہاں پر اپنے ملک کے بارے میں خاص طور پر نئی نسل کو ہماری تہذیب، ثقافت،کھانے، کپڑے، پینٹگنز اور دستکاری کےبارے میں علم ہوگا انڈس ویلی کی سویلائزیشن اور موہنجوڈارو کے حوالے سے ماہرین کانفرنس میں اظہار خیال کریں گے کیونکہ ہم موہنجوڈارو کی دریافت کی ایک صدی مکمل ہونے کا جشن بھی منا رہے ہیں۔ ڈاکٹر قادر سرکی نے کہا کہ کانفرنس و فیسٹیول میں پاکستان کےممتاز لوک فنکار اپنے فن کا مظاہرہ بھی کریں گے۔ عروج آصف نے کہا کہ موہنجوڈارو کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے جو مشکلات درپیش ہیں۔اس کانفرنس سے انہیں اجاگر کرنے میں مدد ملے گی، کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات آثار قدیمہ پر بھی پڑ رہے ہیں اور اس کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ضروری ہے۔ کانفرنس میں آثار قدیمہ کے ماہرین اظہار خیالات کریں گےاور تجاویز بھی پیش کریں گے۔ نازیہ میمن نے کہا کہ اس کانفرنس وفیسٹیول کے انعقاد سے ہماری نئی نسل کو پتہ چلے گاکہ خطےکی تاریخ کیا ہے، جب وہ دستاویزی فلمیں دیکھیں گے تو شاید وہ اس کے بارے میں مزید ریسرچ کریں اور پاکستان جاکر بھی ان مقامات کو بھی دیکھیں گے۔ یوسف علی نے کہا کہ سندھ کی تاریخ کو اجاگر کیا جائے گا اور اظہار کے سلیقے مختلف ہوں گے، کیونکہ اس میں گلوکار بھی آئیں گے لوک رقص بھی ہوگا۔ پورے دن کا پروگرام ہوگا جس میں لوگ خاندان کے ہمراہ شرکت کر سکیں گے۔منتظمین کے مطابق کانفرنس و فیسٹیول کو سندھ حکومت کے کلچرل ڈپارٹمنٹ کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔
یورپ سے سے مزید