• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

34ویں قومی گیمز رواں سال مئی میں کوئٹہ میں ہوں گے جس کی تاریخ کا بھی اعلان کردیا گیا ہے، پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن نے میزبان بلوچستان اولمپکس ایسوسی ایشن اور صوبائی حکومت کے حکام کے ساتھ مشاورت کے بعد ان مقابلوں کو15سے23مئی تک کوئٹہ میں ہی کرانے کا حتمی فیصلہ کیا ہے، جس کے کھیلوں کے مقامات اور وہاں موجود سہولتوں کا جائزہ لینے کے لئے پی او اے کی کمیٹی اس ہفتے کوئٹہ کا دورہ کرے گی، کوئٹہ کو2012 میں ان کھیلوں کی میزبانی دی گئی تھی مگر وہاں سیکیورٹی حالات کی کرابی کے باعث یہ ایونٹ نہیں ہوسکے، بعد میں لاہور نے ان کھیلوں کی میزبانی کی ، آخری بار2019 میں پشاور میں33ویں قومی گیمز کا انعقاد کیا گیا تھا۔ 

پچھلے چار سال کے دوران کوئٹہ ان کھیلوں کو آرگنائز نہیں کرسکا، تاہم پی او اے کے حکام نے بلوچستان کو کھیل کے شعبے میں آگے رکھنے کے لئے سخت محنت اور جدوجہد کے بعد بآ لاخر مئی میں مقابلوں کے انعقاد کا حتمی فیصلہ کیا، جس کے لئے وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی سر براہی میں کی مینجمنٹ کمیٹی قائم کردی گئی ہے،کمیٹی کے ارکان میں پی او اے کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن،بلوچستان کے وزیر کھیل عبدالخالق ہزارہ سرپرست ہوں گے، چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے۔ 

ان کھیلوں کے انعقاد کے لئےپی او اے کے سینئر نائب صدر سید عاقل شاہ، شوکت جاوید (چیئرمین پی او اے اسپورٹس کمیشن)، عمران تاج (ڈپٹی چیئرمین)، چوہدری محمد یعقوب جیوری آف اپیل کے سربراہ ہوں گے جبکہ عشرت اشرف، عبدالخالق، سہیل رحمان، محمد شفیق، محمد جہانگیر، سہیل احمد، راحیلہ حمید خان، نثار احمد کومختلف امور کی ذمے داریاں دی گئی ہے، قومی گیمز میں ملک بھر سے تین ہزار سے زائد مرد اور خواتین ایتھلیٹس ایکشن میں ہوں گے، قومی گیمز کے انعقاد کے لئے بلوچستان حکومت نے تیاری شرو کردی ہے جس میں کھلاڑیوں کو دی جانے والی سہولتوں اور سیکیورٹی کے معاملات پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ نو روزہ گیمز میں 3000 سے زائد ایتھلیٹس حصہ لیں گے، پی او اے کے حکام کا کہنا ہے کہہم 15 مئی سے کوئٹہ میں 34ویں نیشنل گیمز کے انعقاد کے لیے تیار ہیں۔ انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

امید ہے کہ یہ پاکستان میں منعقد ہونے والے اب تک کے بہترین کھیلوں میں سے ایک ہوں گے۔ یہ گیمز پاکستان کے کھیلوں کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ ملک آئندہ سال ساؤتھ ایشین گیمز کے 14ویں ایڈیشن کی میزبانی کر رہا ہے۔ کھیلوں سے ابھرنے والے باصلاحیت ایتھلیٹس اور ٹاپ پرفارمرز آنے والے بین الاقوامی کھیلوں بشمول سائوتھ ایشینگیمز میں اپنے اپنے کھیلوں میں ملک کی نمائندگی کریں گے، پی او اے کے سکریٹری جنرل محمد خالد محمود نے کہا ہے کہ ہامری کوشش ہوگی کہ بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر کھلاڑیوں اور آفیشلز کو گیمز کے دوران بہترین سہولت فراہم کریں، مقابلے کے مقامات معیاری ہوں، کھیلوں کا مناسب سامان موجود ہو،ضرورتوں کے مطابق آپریشنل کمیٹیاں اور ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیں گے اور کھیلوں کے لئے بہتر راستہ ہموار کام کے لیے ان افراد کو کمیٹی میں شامل کیا جائے گا جو پاکستان میں اولمپک مخالف کسی تحریک میں ملوث نہ ہوں۔ 

اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ قومی گیمز کسی بھی ملک کے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے اور ان کی صلاحیتوں میں نکھارنے پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، قومی گیمز کے انعقاد سے یقینی چور پر رواں سال اکتوبر میں چین میں ہونے والے ایشین گیمز کی تیاری میں کھلاڑیوں کے مدد گار ثابت ہوں گے، جبکہ مختلف کھیلوں کے کھلاڑیوں کو رواں سال ہونے والے اپنے بین الاقوامی ایونٹ میں بھی پر فارمنس دینے کی بہتر تیاری کرسکتے ہیں، قومی گیمز کا کوئٹہ میں انعقاد یقینی طور پر بلوچستان کے حوالے سے امن و امان کے بارے میں قائم منفی تاثر کو بھی ختم کرنے میں اہم کردارا ادا کریں گے۔قومی گیمز سے قبل کوئٹہ میں پی ایس ایل کے حوالے کھیلا گیا نمائشی میچ بھی اہم ثابت ہوا۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید