• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کو اسمبلی میں بیٹھنا نہیں تو کیوں ضمنی انتخاب لڑ رہے ہیں، عطاء تارڑ

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان کو جب اسمبلی میں بیٹھنا نہیں تو پھر کیوں بار بار ضمنی انتخاب لڑرہے ہیں،سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ عمران خان اپنے قتل کی سازش کے الزام کے حق میں شواہد پیش کریں، عمران خان تحقیقاتی اداروں سے تعاون کریں تاکہ ان کی زندگی محفوظ بنائی جاسکے،میزبان محمد جنید نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی مزید سخت شرائط سامنے آرہی ہیں جنہیں حکومت تسلیم بھی کررہی ہے،وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے کہا کہ اس وقت معاملہ انتخابات میں تاخیر کا نہیں ہے،یہ پورے ملک میں بیک وقت یا مرحلہ وار انتخابات کروانے کی بحث ہے، ملکی تاریخ میں کبھی کچھ صوبوں کے الیکشن پہلے کچھ کے بعد میں ہوئے ہوں، جن صوبوں کے الیکشن پہلے ہوں گے وہ این ایف سی ایوارڈ اور بجٹ کے معاملات میں سبقت لے جائیں گے، ان سوالات کے جواب آئین میں نہیں کہ نئی صوبائی اسمبلیوں کی نگرانی میں قومی اسمبلی کے انتخابات ہوں گے یا انہیں عام انتخابات کے دوران معطل کیا جائے گا، اسی طرح کیا وفاقی حکومت کی موجودگی میں دو صوبوں میں الیکشن ممکن ہیں یا وفاقی حکومت کو بھی اس دوران معطل کیا جائے گا۔ عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری کا آغاز ہوچکا ہے، نئی مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں کی جاتی ہیں، کیا دو صوبوں میں پرانی اور باقی ملک میں نئی حلقہ بندیوں پر انتخابات ہوں گے؟،یہ ممکن نہیں کہ ایک ہی حلقہ میں قومی میں نئی حلقہ بندی صوبائی میں پرانی حلقہ بندی پر انتخابات ہوں، عمران خان نے اپنی انا کیلئے دو صوبائی اسمبلیاں توڑ یں ، کیا صرف عمران خان کی انا کیلئے اربوں روپیہ الیکشن پر خرچ کردیں، عمران خان کا انتخابات کا مطالبہ قطعاً غیرآئینی نہیں ہے،عمران خان ملک میں سیاسی بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ عطاء تار ڑ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے عمران خان نے کیے تھے جو ہم پورے کررہے ہیں، مرد م شماری بہت بڑی ایکسرسائز ہے جو مارچ میں شروع ہوگی، یہ نہیں ہوسکتا کہ آبادی بڑھتی جائے اور مردم شمار نہ کریں، پچیس مئی کو کون سا غیرقانونی اور غیرآئینی کام ہوا تھا، پچیس مئی کو انہوں نے پولیس والوں کو مارا ردعمل آنا تھا، عمران خان سیاسی جدوجہد کرنا نہیں جانتے، ایک دن کی ان کی قید نہیں اور دوسروں کو طعنے دیتے ہیں، نگراں وزیراعلیٰ طے شدہ طریقہ کار کے تحت لگے ہیں، جب اسمبلی میں بیٹھنا نہیں تو پھر کیوں بار بار ضمنی انتخاب لڑرہے ہیں۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ اقتدار سے الگ ہونے کے بعد عمران خان کی سیاست سمجھ نہیں آرہی ہے، عمران خان اپنے قتل کی سازش کے الزام کے حق میں شواہد پیش کریں، عمران خان تحقیقاتی اداروں سے تعاون کریں تاکہ ان کی زندگی محفوظ بنائی جاسکے، پی ڈی ایم کو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے متعلق یکسو ہونا چاہئے، حکومتی ارکان خیبرپختونخوا اور پنجاب اسمبلیوں کے الیکشن عام انتخابات کے ساتھ چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن واضح کرے کہ انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیوں نہیں کیا جارہا۔ نمائندہ دی نیوز مہتاب حیدر نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی لیول مذاکرات شروع ہوچکے ہیں، وزیراعظم نے بجلی کی قیمتیں چار روپے سے دس روپے بڑھانے ، جی ایس ٹی اٹھارہ فیصد اور 180ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگانے کیلئے اجازت دیدی ہے، پاور سیکٹر کے لاسز ایک ٹریلین روپے سے زیادہ ہوں گے جو کوئی بھی ملک برداشت نہیں کرسکتا۔
اہم خبریں سے مزید