گلاسگو (طاہر انعام شیخ) اسکاٹ لینڈ میں یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر کئی شہروں میں بھرپور مظاہرے کئے گئے۔ تحریک کشمیر اسکاٹ لینڈ کے زیراہتمام گلاسگو میں الفرقان مسجد کیرنکٹن سٹریٹ کے باہر ایڈنبرا کی اسکاٹش پارلیمنٹ کےسامنے اور ڈنڈی میں بھی پُرجوش مظاہرے کئے گئے۔ گلاسگو سٹی سینٹر کی بکنین سٹریٹ کے مظاہروں میں کشمیراوورسیز کونسل کے زیراہتمام بھی ایک بڑامظاہرہ کیا گیا۔گلاسگو کے مظاہروں کی قیادت بیلی کونسلر حنیف راجہ اورچوہدری ندیم اشرف نے کی ایڈنبرا میں اسکاٹش پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرے کے انتظامات راجہ عابد حسین اور ڈنڈی میں چوہدری فخر اقبال نے کئےتھے۔ مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر منانے کا مقصد نہ صرف مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی ہےبلکہ دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بدترین جنگی جرائم کی طرف بھی مبذول کرانا ہے۔ بھارت کی نولاکھ افواج نے کشمیریوں کے گھروں کے سامنے بندوقیں تانی ہوئی ہیں اور مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے، صرف اپنا حق خودارادیت مانگنے کے جرم میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے، ہزاروں خواتین کی عصمت دری کی گئی۔ بھارت نے اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آرٹیکل 371کو منسوخ کردیا اور مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے شیوسینا،بی جے پی اور آرایس ایس کے غنڈوں کوکشمیر میں لاکرآباد کیا جارہاہے۔ مقررین نے مغربی طاقتوں سے کہا کہ جس طرح وہ یوکرین کے معاملے پر متحد ہیں اسی طرح انسانی حقوق کی بنیاد پرمظلوم کشمیریوں کابھی ساتھ دیں۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کیا ہےکہ وہ کشمیرپر اپنی قراردادوں پرعمل کرائے اوروہاں بھارتی افواج کے مظالم کو روکے۔ مقررین نے شرکا سے اپیل کی کہ وہ اپنے ممبران پارلیمنٹ کو ای میل اور خط کےذریعے زور دیں کہ وہ پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھائیں۔